امریکہ میں پولیس اور دیگر محکموں کے حکام کے نسلی امتیاز اور تعصب پر مبنی سلوک کے بارے تجزیہ کرتے ہوئے تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ملک کی ایک بڑی تعداد سیاہ فام نسل سے تعلق رکھتی ہے
شیئرینگ :
امریکہ میں پولیس اور دیگر محکموں کے حکام کے نسلی امتیاز اور تعصب پر مبنی سلوک کے بارے تجزیہ کرتے ہوئے تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ملک کی ایک بڑی تعداد سیاہ فام نسل سے تعلق رکھتی ہے۔
سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں بڑی تعداد میں سیاہ فام باشندے مختلف عہدوں پر کام کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے سیاہ فام شہریوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
تحقیقاتی ادارے الفکر نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ امریکہ میں 40 ملین سیاہ فام افراد رہتے ہیں جوکہ ملک کی مجموعی آبادی کا تیرہ فیصد ہے۔
حکمران طبقہ سیاہ فام افراد کو اب بھی ملکی شہری کے طور پر ماننے پر راضی نہیں ہے۔ 1950 کی دہائی میں نسلی تعصب اور امتیاز سلوک کے خلاف ملک میں قانون سازی کے باوجود ابھی تک ان پر حقیقی معنوں میں عمل نہیں ہوسکا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ میں سیاہ فام باشندوں پر تشدد کے بعد افسران کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی شرح بہت کم ہے۔ جن مواقع پر مقدمہ درج ہوا ان میں بھی بہت کم سزائیں سنائی گئیں اس وجہ سے امتیازی سلوک کے واقعات میں کوئی کمی نہیں آسکی ہے۔