تاریخ شائع کریں2020 3 June گھنٹہ 17:44
خبر کا کوڈ : 464789

امریکا مشتعل مظاہروں کی لپیٹ میں،

امریکا میں شہر شہر احتجاج ہورہے ہیں اور سفید فام پولیس اہل کار کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کے قتل پر مظاہرے پورے ملک میں پھیل گئے ہیں۔
امریکا مشتعل مظاہروں کی لپیٹ میں،
امریکی شہریوں کی اکثریت سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی حامی ہے اور صدر ٹرمپ کے جوابی سخت اقدامات کی طرفدار نہیں۔

امریکا میں مظاہرے ریاست منی سوٹا میں سیاہ فام شہری جورج فلائیڈ کو سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاک کیے جانے کے خلاف جاری ہیں۔ اور پورا امریکا مشتعل مظاہروں کی لپیٹ میں ہے ۔

امریکا میں شہر شہر احتجاج  ہورہے ہیں اور سفید فام پولیس اہل کار کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کے قتل پر مظاہرے پورے ملک میں پھیل گئے ہیں۔ مظاہرین نے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں جنھیں منتشر کرنے کے لیے  پولیس نے  جب طاقت کا استعمال کیا تو جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

پولیس کی  جانب  سے آنسو گیس اور  ربڑ کی گولیوں کے استعمال پر مظاہرین  مشتعل ہوگئے اور درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ مختلف شہروں میں پولیس پر فائرنگ بھی کی گئی۔

پولیس نے وائٹ ہاوس کے باہر جمع پرامن مظاہرین کو آنسو گیس کے ذریعے منتشر کیا اوروائٹ ہاوس کے اطراف علاقہ سیل کر دیا گیا۔ سڑکیں عام ٹریفک کے لئے بند کر دی گئیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکی انتظامیہ سے مظاہرین کے ساتھ تحمل سے نمٹنے اور واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکا میں پولیس اہل کاروں کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے خلاف جاری احتجاج نسل پرستانہ منافرت کے خلاف عالمی ردعمل کی شکل اختیار کرگیا ہے۔ آسٹریلیا اور یورپ میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکا میں نسلی منافرت کے واقعات کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جرمنی کے وزیر خارجہ نے جارج فلائیڈ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف ہونے والے احتجاج کو بالکل جائز قرار دیا۔

چینی وزارت خارجہ نے امریکا میں نسلی منافرت کو امریکی سماج کا مستقبل عارضہ قرار دیتے ہوئے اس کی مزمت کی ہے۔ چینی ذرائع ابلاغ میں بھی امریکا میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی وسیع پیمانے پر کوریج ہورہی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی شہریوں کی اکثریت سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی حامی ہے اور صدر ٹرمپ کے جوابی سخت اقدامات کی طرفدار نہیں۔

یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پچپن فیصد سے زائد امریکیوں کے نزدیک مظاہرین سے نمٹنے کے لیے صدر ٹرمپ کے اقدامات درست نہیں۔ ایک اور سروے کے مطابق صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف جوبائیڈن کی مقبولیت میں ریکارڈ دس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ آزاد ووٹرز کی بھی دو گنا تعداد ٹرمپ کی حامی نہیں رہی۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے پیر کے روز امریکی ریاست منے سوٹا کے شہر منیاپولس کے ایک سفید فام پولیس اہلکار نے سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو انتہائی بہیمانہ طریقے سے گلا دبا کر قتل کردیا تھا۔

اس ہولناک واقعے کی ویڈیو کلپ منظر عام پر آنے کے بعد سے امریکہ میں سیاہ فاموں کے ساتھ پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا ہے جو تاحال جاری ہے۔

سیاہ فام امریکی شہری کے قتل کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کا دائرہ ملک گیر سطح پر پھیل جانے کے بعد امریکہ کے چالیس سے زیادہ شہروں میں ہنگامی حالت کا اعلان اور کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdch6knkw23n-qd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ