اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے امیر قطر کیساتھ ایک ٹیلیفونک رابطے کے دوران کہا کہ اگر امریکہ کیریبین یا دنیا کے کسی اور کونے میں ایرانی آئل ٹینکروں کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرے گا تو ہم اس پر جوابی کاروائی کریں گے۔
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے امیر قطر کیساتھ ایک ٹیلیفونک رابطے کے دوران کہا کہ اگر امریکہ کیریبین یا دنیا کے کسی اور کونے میں ایرانی آئل ٹینکروں کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرے گا تو ہم اس پر جوابی کاروائی کریں گے۔
صدر روحانی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی کسی کشیدگی کا آغاز ہی نہیں کیا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے جلد قیام سے تہران- دوحہ کے درمیان تعلقات کا فروغ ہوجائے گا اور دونوں ممالک کی بندرگاہوں کے ذریعے سامان کی منتقلی بتدریج شروع کی جائے گی اور دونوں ممالک کی ایئر لائنز کی پروازوں کی از سر نو آغاز ہوگا۔
انہوں نے قطر کیجانب سے 2022ء میں فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی پر تبصرہ کرتے ہوئے اس حوالے سے ایران کیجانب سے تعاون پر آمادگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بنیادی ڈھانچوں اور ضروریات کی فراہمی پر تعاون کیلئے تیار ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ علاقائی امن ایران کیلئے انتہائی اہم ہے اور اس بات کے باوجود کہ امریکہ نے دنیا کے مختلف حصوں میں اپنے اقدامات کے ذریعے نا قابل قبول صورتحال پیدا کردی ہے لیکن ہم کسی بھی صورتحال میں تناؤ اور کشیدگی کا آغاز نہیں کریں گے۔
اس موقع پر امیر قطر نے ایرانی حکومت اور عوام کو عید فطر کی مبارکباد دیتے ہوئے تمام شعبوں میں باہمی تعلقات پر زوردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی تناؤ کی مخالفت کرتے ہیں اور تناؤ کو کم کرنے کی پوری کوشش کریں گے
شیخ بن حمد آل ثانی نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے قیام سے باہمی اقتصادی تعلقات میں مزید اضافہ ہو گا