تاریخ شائع کریں2020 18 May گھنٹہ 19:50
خبر کا کوڈ : 463064

اسرائیلی سیاسی بحران کے حل کے لیے اقتدار کا فارمولا طے پا گیا

اسرائیلی تاریخ کے سب سے طویل اور بڑے سیاسی بحران کے حل کے لیے اقتدار کا فارمولا طے پا گیا ہے جس کے بعد سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک مرتبہ پھر 18 ماہ کے لیے وزیراعظم کا حلف اٹھا لیا ہے۔
اسرائیلی سیاسی بحران کے حل کے لیے اقتدار کا فارمولا طے پا گیا
اسرائیلی تاریخ کے سب سے طویل اور بڑے سیاسی بحران کے حل کے لیے اقتدار کا فارمولا طے پا گیا ہے جس کے بعد سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک مرتبہ پھر 18 ماہ کے لیے وزیراعظم کا حلف اٹھا لیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی تاریخ کے سب سے طویل اور بڑے سیاسی بحران کے حل کے لیے اقتدار کا فامرمولا طے پا گیا ہے جس کے بعد سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک مرتبہ پھر 18 ماہ کے لیے وزیراعظم کا حلف اٹھا لیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیل میں ایک سال کے دوران تین بار ہونے والے الیکشن میں کسی جماعت کے اکثریت حاصل نہ کر پانے کے باعث پیدا ہونے والا طویل ترین سیاسی بحران شراکتی اقتدار کے فارمولے کے طے پانے کے بعداختتام پذیر ہوگیا۔

فارمولے کے تحت سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے آئندہ 18 ماہ کے لیے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اُٹھا لیا ہے جب کہ اس دوران مخالف جماعت سے تعلق رکھنے والے رہنما بینی گانز بطور ڈپٹی وزیراعظم ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ اسی طرح 18 ماہ بعد وزیراعظم کے عہدے کے لیے حریف جماعت کے رکن کو موقع دیا جائے گا۔

 سیاسی بحران اور ایک دوسرے سے شدید اختلاف کے باوجود وزیر اعظم نیتن یاہو اور ڈپٹی وزیراعظم بینی گانز نے امریکہ سے کیساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت یکم جولائی تک مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی علاقوں کو غیر قانونی طور پر اسرائیل میں شامل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ادھر فلسطینی رہنماؤں نے اتحادی حکومت کی جانب سے یکم جولائی تک مغربی کنارے کے علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کسی ایسے اقدام کو نہیں مانے گی جس سے ان کی خود مختاری اور آزادی پر حرف آئے۔
https://taghribnews.com/vdcce1q002bqex8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ