تاریخ شائع کریں2020 17 May گھنٹہ 17:35
خبر کا کوڈ : 462926

اسرائیل میں تعینات چین کے سفیر کی پراسرار ہلاکت

کورونا وائرس کی پابندیوں کے باعث 15 فروری کو اسرائیل پہنچنے کے بعد چینی سفیر فوری طور پر 2 ہفتے کے لیے خود ساختہ آئیسولیشن میں چلے گئے تھے۔ گزشتہ ماہ اسرائیلی اخبار ماکور رشون کو دیے گئے انٹرویو میں انہون نے کہا تھا کہ چین کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔
اسرائیل میں تعینات چین کے سفیر کی پراسرار ہلاکت
اسرائیل میں تعینات چین کے سفیر ڈو وی متنازع دارالحکومت تل ابیب کے مضافاتی علاقے میں واقع اپنے گھر میں پر اسرار طور پر مردہ حالت میں پائے گئے۔

خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق چینی سفارت خانے کی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے چینی سفیر کی موت کی وجہ نہیں بتائی جن کی عمر 57 برس تھی اور وہ رواں برس فروری میں اسرائیل میں بطور سفیر تعینات ہوئے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ معمول کی کارروائی کے مطابق پولیس یونٹس جائے وقوع پر موجود ہیں'۔

دوسری جانب ہاریٹز ڈیلی کے مطابق ابتدائی رپورٹس کے مطابق ڈو وی اپنے بستر پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے اور ان کی لاش پر تشدد کے نشانات نہیں تھے۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں ابتدائی طبی امداد کی خدمات انجام دینے والی سروس کا حوالہ دیا گیا جس کے مطابق ڈو وی کی موت کی وجہ دل کی تکلیف معلوم ہوتی ہے۔

ڈو وی اس سے قبل یوکرین میں سفارتکار کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔ وہ شادی شدہ تھے اور ان کا ایک بیٹا بھی ہے لیکن ڈو وی کی اہلیہ اور بیٹا اسرائیل میں ان کے ہمراہ موجود نہیں تھے۔

خیال رہے کہ ڈو وی کی موت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کی جانب سے اسرائیل کے حالیہ دورے میں کورونا وائرس سے نمٹنے سے متعلق چین کے ردعمل پر تنقید کی تھی۔

جس کے بعد 15 مئی کو جاری بیان میں چینی سفارت خانے نے مائیک پومپیو کے بیان کی مذمت کی تھی اور چین کی جانب سے کورونا وائرس کے بحران کو شروع میں چھپانے کے الزام کو مسترد کیا تھا۔

علاوہ ازیں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل یووال روٹیم نے کہا کہ انہوں نے چین کے ڈپٹی سفارت کار سے ڈو وی کی موت کی تعزیت کی اور اس حوالے سے چینی سفارت خانے کو ہر قسم کی مدد کی پیشکش بھی کی۔

ادھر برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے چینل 12 ٹی وی نے نامعلوم طبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ڈو وی کی موت حالتِ نیند میں طبی وجوہات کے باعث ہوئی۔

ڈو وی کی تعیناتی کے بعد اسرائیل میں واقع چینی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر ان کا ایک بیان درج ہے جس میں انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد چین اور اسرائیل کے مابین تعلقات کی تعریف کی تھی۔

کورونا وائرس کی پابندیوں کے باعث 15 فروری کو اسرائیل پہنچنے کے بعد چینی سفیر فوری طور پر 2 ہفتے کے لیے خود ساختہ آئیسولیشن میں چلے گئے تھے۔
گزشتہ ماہ اسرائیلی اخبار ماکور رشون کو دیے گئے انٹرویو میں انہون نے کہا تھا کہ چین کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔

ڈو وی نے کہا تھا کہ تاریخ میں ایک سے زائد مرتبہ مخصوص افراد پر مشتمل گروہوں کو عالمی وبائیں پھیلانے کا مورد الزام ٹھہرایا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قابل مذمت ہے اور اس کی مذمت کی جانی چاہیے، یہ بیماری پوری انسانیت کی دشمن ہے اور دنیا کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
https://taghribnews.com/vdcirra5qt1aq32.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ