بھارت کو امریکی اسلحے کی فروخت خطے میں عدم استحکام کا باعث بنی گی
حکومت پاکستان نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ہتھیاروں کے فروخت سے متعلق معاہدے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تین ارب ڈالر کے ہتھیاروں کے خریداری کے مجوزہ معاہدے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے پر دستخط کی صورت میں خطے میں طاقت کا توازن درھم برھم ہوجائے گا۔
شیئرینگ :
حکومت پاکستان نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ہتھیاروں کے فروخت سے متعلق معاہدے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تین ارب ڈالر کے ہتھیاروں کے خریداری کے مجوزہ معاہدے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے پر دستخط کی صورت میں خطے میں طاقت کا توازن درھم برھم ہوجائے گا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دفاعی اور عسکری تعاون میں اضافے پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہندوستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کے دھمکی آمیز بیانات کا پوری سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے دنیا کو اپنی تشویش سے پوری طرح آگاہ کردیا ہے۔
گزشتہ منگل کو نئی دہلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ہندوستانی وزیراعظم کے درمیان ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے تین ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے پر اتفاق کرلیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت امریکہ ہندوستان کو درجنوں اپاچی ہلی کاپٹر اور دوسرے سنگین ہتھیار فروخت کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے تاجر پیشہ صدر ہتھیار بیچنے کی غرض کی سے دنیا بھر کے ملکوں میں پھیری لگاتے رہتے ہیں۔