تاریخ شائع کریں2020 16 February گھنٹہ 17:44
خبر کا کوڈ : 451722

بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف مطاہرین پر پولیس کا حملہ متعدد زخمی

دہلی کے شاہین باغ میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے پر بیٹھی خواتین نے مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کے اس بیان کے بعد کہ وہ مظاہرین
دہلی کے شاہین باغ میں گذشتہ دو مہینے سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری دھرنے پر بیٹھی خواتین نے اتوار کو وزیرداخلہ سے بات کرنے کے لئے ان کی رہائشگاہ کی جانب مارچ شروع کیا ہی تھا کہ پولیس نے انہیں روک دیا
بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف مطاہرین پر پولیس کا حملہ متعدد زخمی
دہلی کے شاہین باغ میں گذشتہ دو مہینے سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری دھرنے پر بیٹھی خواتین نے اتوار کو وزیرداخلہ سے بات کرنے کے لئے ان کی رہائشگاہ کی جانب مارچ شروع کیا ہی تھا کہ پولیس نے انہیں روک دیا
ہندوستانی میڈیا کے مطابق دہلی کے شاہین باغ میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے پر بیٹھی خواتین نے مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کے اس بیان کے بعد کہ وہ مظاہرین سے بات چیت کے لئے تیار ہیں ان سے ملاقات کے لئے اتوار کو ان کی رہائشگاہ جانے کے لئے مارچ نکالا لیکن دہلی پولیس نے یہ کہہ کر انہیں روک دیا کہ مظاہرین کو اس مارچ کی اجازت نہیں دی گئی ہے - پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیرداخلہ سے ملاقات کا کوئی وقت بھی نہیں ملا ہے - اس درمیان دھرنے پر بیٹھی بزرگ خواتین اور دہلی کے ڈپٹی پولیس کمشنر کے درمیان بات چیت ہوئی ۔ پولیس نے ان خواتین کو سمجھایا کہ اس مارچ کے لئے اجازت نہیں ہے اس لئے وہ آگے نہیں جاسکتیں ۔ پولیس کے اس بیان پر بزرگ خواتین نے کہا کہ وہ پولیس کی بات کو سمجھتی ہیں اور قانون کو کسی بھی صورت میں اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گی اور پولیس کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کریں گی - دھرنے پر بیٹھی خواتین نے اتوار کی صبح وزیرداخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر ان سے ملاقات کے لئے کہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ خط کے جواب کا انتظار کر رہی ہے اور اس کے بعد ہی وہ اس مارچ کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے گی - سی اے اے اور این آر سی کے خلاف گذشتہ دومہینے سے دہلی کے شاہین باغ سمیت شہر کے اٹھائیس مقامات پر احتجاجی دھرنے جاری ہیں - شاہین باغ کی خواتین نے اتوار کو بھی اپنے دھرنے کی جگہ پر اس عزم کا اعلان کیا کہ وہ اپنے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گی - دہلی کے خریجی ، جامعہ ملیہ اسلامیہ ، سیلم پور ، بلّی ماران جیسے اٹھائیس مقامات پر یہ دھرنے جاری ہیں جبکہ ملک بھر کے دوسو شہروں اور مقامات پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف گذشتہ دومہینے سے احتجاج جاری ہے - شمال مشرقی ریاست آسام میں بھی طلبا سی اے اے کے خلاف مسلسل احتجاج کررہے ہیں - لکھنو کے گھنٹہ گھر پر خواتین کے احتجاج کو آج ایک مہینہ مکمل ہوگیا ہے ۔ بنگلورو کے بلال باغ اور ٹاؤن ہال کے باہر کئی دنوں سے سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی دھرنے جاری ہیں جبکہ سنیچر کو ممبئی کے آزاد میدان میں دسیوں ہزار لوگوں نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا اور اس بات کا اعلان کیا کہ وہ کسی بھی قیمت پر این آر سی ، این پی آر اور سی اے اے کو قبول نہیں کریں گے ۔ دوسری جانب وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے دباؤ کے باوجود وہ سی اےاے پر قائم تھے اور قائم رہیں گے - ریاست اترپردیش کے شہر بنارس کے قریب واقع چندولی میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ دفعہ تین سو سترہٹانا یا پھر سی اے اے لانا یہ وہ فیصلے تھے جن کا ملک کو برسوں سے انتظار تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مفاد میں یہ فیصلے ضروری تھے اور دنیا بھر کے دباؤ کے باوجود وہ ان فیصلوں پر قائم ہیں اور قائم رہیں گے - یاد رہے کہ سی اے اے کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں پر سپریم کورٹ پیر کو سماعت کرنے والا ہے ۔
https://taghribnews.com/vdcau6nyu49nm01.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ