صہیونی غاصب حکومت کا حامی امریکہ امن و صلح کا کردار ادا نہیں کر سکتا
یہ بھی ممکن ہے کہ امریکہ کا اگلا صدر فلسطین سے کچھ اور حصہ جدا کر کے صیہونی ٹولے کے حوالے کردے
عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی نے کہا کہ آخر یہ کیسے ممکن ہے کہ صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کا حامی امریکہ، امن و صلح کے قیام میں مثبت کردار ادا کرے؟
شیئرینگ :
بین الاقوامی نیوز کے مطابق میونخ سیکورٹی اجلاس کے موقع پر عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی نے کہا کہ آخر یہ کیسے ممکن ہے کہ صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کا حامی امریکہ، امن و صلح کے قیام میں مثبت کردار ادا کرے؟ بن علوی نے امریکی حکام پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ امریکہ کا اگلا صدر فلسطین سے کچھ اور حصہ جدا کر کے صیہونی ٹولے کے حوالے کردے، اگر ان کا یہی طریقہ کار رہا تو پھر فلسطین نام کا کوئی خطہ باقی ہی نہیں بچے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اٹھائیس جنوری کو صیہونی وزیر اعظم کے ساتھ مل کر وائٹ ہاؤس میں ناپاک اور نسل پرستانہ منصوبے سینچری ڈیل کی رونمائی کی تھی۔اس شرمناک منصوبے کے تحت بیت المقدس کو صیہونی حکومت کا مرکز قرار دیا گیا ہے جبکہ فلسطین کے مغربی کنارے اور غرب اردن کا تیس فیصد حصہ بھی صیہونی ٹولے کے حوالے کر دیا جائے گا۔اسکے علاوہ دیگر ممالک میں رہائش پذیر فلسطینی پناہ گزینوں کو بھی اپنے وطن واپس آنے کا کوئی اختیار نہیں ہوگا۔اس امریکی و صیہونی اقدام کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی جارہی ہے۔