سعودی اتحادی فوج کی بربریت پر سوئے ہوئے عالمی ادارے بھی بول پڑے
سعودی عرب نے گذشتہ 5 برسوں میں 40 ہزار سے زائد یمنی شہریوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا
یمن میں سعودی عرب کے فوجی اتحاد کو عالمی اور انسانی قوانین کی سنگين خلاف ورزیوں کے ارتکاب میں مقدمات کا سامنا کرنا پڑےگا
شیئرینگ :
یمن میں سعودی عرب کے فوجی اتحاد کو عالمی اور انسانی قوانین کی سنگين خلاف ورزیوں کے ارتکاب میں مقدمات کا سامنا کرنا پڑےگا۔
مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن میں سعودی عرب کے فوجی اتحاد کو عالمی اور انسانی قوانین کی سنگين خلاف ورزیوں کے ارتکاب میں مقدمات کا سامنا کرنا پڑےگا۔ ادھراقوامِ متحدہ نے بھی انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے۔ سعودی عرب کے فوجی اتحاد نے یمن پر مسلط کردہ جنگ میں تمام بین الاقوامی ، انسانی اور اسلامی قوانین کو بری طرح پامال کیا۔ سعودی عرب نے گذشتہ 5 برسوں میں 40 ہزار سے زائد یمنی شہریوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا جن میں بڑی تعداد میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔ سعودی عرب کے مجرمانہ ہوائي حملوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب اور اس کے فوجی اتحادیوں پر عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ قائم کرنا چاہیے اور سعودی عرب کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے سلسلے میں عالمی عدالت میں مقدمہ قائم ہونا چاہیے۔ سعودی عرب مال و زر کے زور اور امریکہ و اسرائیل کی پشتپناہی سے اپنے ہولناک اور سنگین جرائم کو چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔ لیکن اس کے با عدالت میں اپنے سنگين جرائم کا جواب دینا پڑےگا۔