صدی معملہ میں فلسطینیوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گيا ہے
صدی معاملہ ایک کھوکھلا معاملہ ہے جس میں فلسطینیوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گيا ہے
تہران میں فلسطینی تنظیم حماس کے نمائندے خالد القدومی نے صدی معاملہ کو حق و باطل کے درمیان ایک سرحد قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کے صدی معاملے کے نتیجے میں مسلمانوں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد پیدا ہوگیا ہے
شیئرینگ :
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق تہران میں فلسطینی تنظیم حماس کے نمائندے خالد القدومی نے صدی معاملہ کو حق و باطل کے درمیان ایک سرحد قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کے صدی معاملے کے نتیجے میں مسلمانوں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد پیدا ہوگیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق فلسطینی نمائندے خالد قدومی نے قم میں سازمان تبلیغات اسلامی کی طرف سے نور ثقافتی مرکزمیں منعقد ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدی معاملہ ایک کھوکھلا معاملہ ہے جس میں فلسطینیوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گيا ہے اور یہ معاملہ مسلمانوں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کا سبب بن گيا ہے۔ اس نے کہا کہ صدی معاملہ کو اسلامی ممالک اور اسلامی تنظیموں نے مسترد کردیا ہے۔ فلسطینی نمائندے نے کہا کہ شہید میجر جنرل سلیمانی کو امریکہ نے بزدلانہ طور پر قتل کرکے علاقائی عوام پر دباؤ قائم کرنے کی کوشش کی لیکن شہید سلیمانی کی مظلومانہ شہادت کے نتیجے میں خطے میں انقلاب کی ایک نئی لہر دوڑ گئی ہے۔ شہید سلیمانی کی شہادت نے خطے میں امریکہ کے تمام شوم منصوبوں کو ناکام بنادیا ہے۔