تاریخ شائع کریں2020 1 February گھنٹہ 17:25
خبر کا کوڈ : 450016

امریکی ایوان میں ترمپ کی جنگ طلب پالیسی ارکان میں اضطراب

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نے ایران کے خلاف امریکی صدر کے اقدامات کے نتائج کی بابت تشویش کا اظہار کیا ہے
سی این این نے خبردی ہے کہ عراق کے صوبہ الانبار میں واقع عین الاسدامریکی فوجی چھاؤنی پر ایران کے میزائلی حملے میں چونسٹھ امریکی فوجی بری طرح زخمی ہوئے تھے
امریکی ایوان میں ترمپ کی جنگ طلب پالیسی ارکان میں اضطراب
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نے ایران کے خلاف امریکی صدر کے اقدامات کے نتائج کی بابت تشویش کا اظہار کیا ہے دوسری جانب سی این این نے خبردی ہے کہ عراق کے صوبہ الانبار میں واقع عین الاسدامریکی فوجی چھاؤنی پر ایران کے میزائلی حملے میں چونسٹھ امریکی فوجی بری طرح زخمی ہوئے تھے
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر ننسی پلوسی نے ایوان میں اجلاس کے دوران ایران کے خلاف صدر ٹرمپ کے اقدامات کے نتائج پر تشویش کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف صدر ٹرمپ کے مخاصمانہ اقدامات اور فیصلے کے بارے میں کانگریس کے ارکان میں فوری طور پر اور گہری تشویش پائی جا رہی ہے - ننسی پلوسی نے یہ بیان اس وقت دیا جب ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے بارے میں صدر ٹرمپ کے اختیارات کو کم کرنے کے لئے دو بلوں پر ووٹنگ ہونےوالی تھی - امریکی ایوان نمائندگان کے ارکان نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے تعلق سے صدر کے اختیارات کو کم کرنے کے لئے پیش کئے گئے دونوں بلوں کے حق میں ووٹ دیا - پہلے مسودہ بل میں کہا گیا تھا کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے لئے ضروری بجٹ کی فراہمی کو روکا جائے ۔ اس بل کے حق میں دو سو اٹھاسی ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں ایک سو پچہتر ووٹ ڈالے گئے - دوسرا مسودہ بل دوہزار دو میں پاس کئے گئے اس بل کو منسوخ کرنے کے لئے پیش کیا گیا تھا جس کو ٹرمپ انتظامیہ کے بعض عہدیداروں نے جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کے لئے جواز کے طور پر پیش کیا تھا - دوہزار دو کے بل کو منسوخ کرنے کے لئے پیش کئے گئے نئے بل کے حق میں دو سو چھتیس ارکان نے ووٹ ڈالے جبکہ مخالفت میں ایک سوچھیاسٹھ ووٹ پڑے اور یوں نیا بل ایوان نمائندگان میں پاس ہوگیا - اس درمیان سی این این نے دو امریکی عہدیداروں کے حوالے سے خبردی ہے کہ آٹھ جنوری کو عراق میں دہشت گرد امریکی فوج کی عین الاسد چھاؤنی پر ایران کے میزائلی حملے میں اب تک ایسے چونسٹھ امریکی فوجیوں کا پتہ لگایا جاچکا ہے جو حملے کی وجہ سے برین اسٹوک کا شکار ہوئے تھے - اس سے پہلے دہشت گرد امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے کہا تھا کہ ایران کے میزائلی حملے میں پچاس امریکی فوجیوں کو برین اسٹوک ہوا ہے - حملے کے اٹھارہ گھنٹے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے لرزتے ہوئے پریس کانفرنس میں دعوی کیاتھا کہ ایران کے میزائلی حملے میں کوئی امریکی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے - امریکی وزیرجنگ مارک اسپر اور وزیرخارجہ پمپیئو نے بھی ایسے ہی دعوے کئے تھے تاہم امریکی وزارت جنگ نے اس کے بعد آہستہ آہستہ اس حملے میں امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کرنا شروع کردیا تھا اور ان کی تعداد بھی بڑھانی شروع کردی تھی - بہت سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے اس جوابی حملے میں خاصی تعداد میں امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں لیکن امریکی حکومت امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کا برملا اعتراف نہیں کرنا چاہتی - سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے بھی ایک اعلی عہدیدار نے کہا ہے کہ آٹھ جنوری کو امریکا کی عین الاسد فوجی چھاؤنی پر سپاہ کے میزائلی حملے میں اسّی امریکی فوجی ہلاک اور دوسو سے زائد زخمی ہوگئے تھے - دہشت گرد امریکی فوج نے ٹرمپ کے کہنے پر تین جنوری کی علی الصبح بغداد ہوائی اڈے پر سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکارفورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کو دہشت گردانہ حملے میں شہید کردیا تھا - شہید جنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی دعوت پر بغداد گئے تھے -
https://taghribnews.com/vdcfyxdjvw6dtxa.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ