تاریخ شائع کریں2020 21 January گھنٹہ 21:14
خبر کا کوڈ : 448873

ایٹمی معاہدے میں نیوکلیئر ڈسپیوٹ میکینزم سے متعلق شقیں واضح نہیں ہیں

یورپی یونین کے شعہ خارجہ پالیسی کے سربراہ نے بریسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اختتام پر کہا
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے خلاف یورپی ٹرائیکا کا اقدام نیوکلیئر ڈسپیوٹ میکنیزم کی شقوں میں ابہام کی وجہ سے انجام پایا ہے۔
ایٹمی معاہدے میں نیوکلیئر ڈسپیوٹ میکینزم سے متعلق شقیں واضح نہیں ہیں
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے خلاف یورپی ٹرائیکا کا اقدام نیوکلیئر ڈسپیوٹ میکنیزم کی شقوں میں ابہام کی وجہ سے انجام پایا ہے۔
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے میں نیوکلیئر ڈسپیوٹ میکینزم سے متعلق شقیں واضح نہیں ہیں اور اسی لئے معاہدے کے فریق منجملہ یورپی ٹرائیکا ان شقوں کے نفاذ کے طریقہ کار کے بارے میں صلاح مشورے کر رہے ہیں۔ یورپی یونین کے شعہ خارجہ پالیسی کے سربراہ نے بریسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ ایٹمی معاہدے کے رکن تین یورپی ملکوں کا کہنا ہے کہ نیوکلیئر ڈسپیوٹ میکینزم کو فعال بنانے کا ان کا فیصلہ اس معاہدے کوباقی رکھنےکے لئے ہے اور ایٹمی معاہدے کی جگہ کوئی دوسرا معاہدہ نہیں لانا چاہتے۔ جرمنی، برطانیہ اور فرانس نے مئی دوہزار اٹھارہ میں ایٹمی معاہدے سے امریکا کی غیر قانونی علیحدگی کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ ایٹمی معاہدے میں ایران کو دئے گئے اقتصادی فوائد کو پورا کرنے کی ضمانت دیتے ہیں اور اس معاہدے کو باقی رکھیں گے لیکن یورپی ٹرائیکا نے اس سلسلے میں ابھی تک ایک بھی عملی اقدام نہیں کیا - علاوہ ازیں یورپی ٹرائیکا نے گذشتہ چودہ جنوری کو ایک بیان جاری کرکے اعلان کردیا تھا کہ انہوں نے نیوکلئیر ڈسپیوٹ میکینزم فعال کردیا ہے - دوسری جانب ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے پیر کو اپنے ایک بیان میں ایٹمی معاہدے کے تعلق سے یورپی ملکوں کے غیرقانونی رویّے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایٹمی معاملے کو دوبارہ سلامتی کونسل میں لے جان کی کوشش کی گئی تو ایران این پی ٹی سے باہر نکل جائے گا۔
https://taghribnews.com/vdcd5j0osyt0oj6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ