پرویز مشرف کی اپیل کو مدعی کے خود پیش نہ ہونے نہیں سنا جاسکتا
جنرل پرویز مشرف کی اپیل کو مدعی کے خود پیش نہ ہونے کی بنیاد پر واپس کردیا اور کہا ہے
سپریم کورٹ آف پاکستان نے خصوصی عدالت کی جانب سے سنائے گئے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف سابق صدر پرویز مشرف کی اپیل کو سننے سے انکار کردیاہے
شیئرینگ :
سپریم کورٹ آف پاکستان نے خصوصی عدالت کی جانب سے سنائے گئے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف سابق صدر پرویز مشرف کی اپیل کو سننے سے انکار کردیاہے
پاکستانی میڈیاکے مطابق سپریم کورٹ کے دفتر نے سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کی اپیل کو مدعی کے خود پیش نہ ہونے کی بنیاد پر واپس کردیا اور کہا ہے کہ اس اپیل کو نہیں سنا جاسکتا۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کے اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے بیماری کے باعث استثنا مانگا اور اپیل دائر کرنے کے لئے وقت بھی مانگا ہے جو منظور نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کا کہنا ہے کہ مجرم کا اپیل سے پہلے خود کو قانون کے حوالے نہ کرنا سپریم کورٹ کے فیصلوں کی نفی ہے لہذا اپیل کنندہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل کرسکتا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے قواعد کے مطابق عدالت عظمی کسی بھی سزا یافتہ شخص کی اپیل اس وقت تک قبول نہیں کرے گی جب تک وہ خود عدالت میں پیش نہ ہو۔ یاد رہے کہ اسلام آباد کی ایک خصوصی عدالت نے گذشتہ سترہ دسمبر کو پرویزمشرف سنگین غداری کیس کے مختصر فیصلے میں انہیں سزائے موت سنائی تھی۔