عراق کے مشہور عالم دین اور سیاسی رہنما مقتدی صدر نے امریکی صدرٹرمپ کی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا "
عراق کے مشہور عالم دین اور سیاسی رہنما مقتدی صدر نے امریکی صدرٹرمپ کی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا "
شیئرینگ :
مقتدی صدر کی جانب سے ٹرمپ کی دھمکیوں کا جواب
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق عراق کے مشہور عالم دین اور سیاسی رہنما مقتدی صدر نے امریکی صدرٹرمپ کی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا "
کیا ہماری قوم کو بھوک سے ڈراتے ہو، اے ابو لہب کے بیٹے ؟
کیا ہماری قوم کو محاصرے سے ڈراتے ہو، اے قمار باش کے بیٹے؟
کیا ہماری قوم کو پابندیوں سے ڈراتے ہو اے گانے والی کے بیٹے؟
کیا تم گمان کرتے ہو کہ حجاز ( سعودی عرب) کام مال تمہارے کچھ کام آئے گا؟
کیا تم گمان کرتے ہو خیانت کرنے والے تمہارے کسی کام آئیں گے؟
کیا تم گمان کرتے ہو تمہارے جاسوس تم کو خبر پہچا سکیں گے؟
ہرگز نہیں ، تمہارے گھر کی بنیادیں مکڑی کے جال سے بھی زیادہ کمزور ہیں۔ تمہارا اسلحہ مچھر کے ڈنگ سے زیادہ نازک ہیں۔ تمہاری آواز کی ھیبت کوّے کی کائے کائے سے زیادہ اذیت نہیں دیتی۔
کیا تو ویتنام کی شکست کو بھول گیا ہے یا دوبارہ تمہیں یاد دلائیں؟
وللہ ؛ ایسے مجاہدین سے سامنا ہوگا جن کا نذیر موجود نہیں ہے، یہ وہ سپایی ہیں جن کی ابتداء بصرہ اور اختتام دھوک ہے۔
صحیح ؛ آج تمہارے اھداف سب پر واضح ہوگئے، جو کل تک عوام کی آزادی کا دم بھرتا تھا آج وہی عوام کو گھٹنے ٹکوانا چاہا ہے۔
اے ٹرمپ ؛ اگر تو نے مقدس مقامات کی جانب بڑھنے کی جرائت کی تو تجھے میرا سامنا کرنا ہوگا۔ میری نصیحت پر عمل کرو اپنے گذشتگان کی طرح مت بنو ورنہ پچھتاو گے۔ اگر صلح چاہو تو ہم صلح پسند لوگ ہیں اور جنگ چاہو تو ہم اہل جنگ ہیں۔
تمہارا دشمن
مقتدی صدر