تاریخ شائع کریں2019 14 December گھنٹہ 15:46
خبر کا کوڈ : 445122

مجلس وحدت مسلمین کا پاکستانی زائرین کی صورت حال سے متعلق اجلاس

پاکستان سے ایران اور عراق جانے والے زائرین پہلے ہی تشویش ناک صورت حال سے دوچار ہیں
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ زائرین کی سفری یا دستاویزاتی حکومتی پالیسی کی حمایت نہیں کی جائے گی
مجلس وحدت مسلمین کا پاکستانی زائرین کی صورت حال سے متعلق اجلاس
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ زائرین کی سفری یا دستاویزاتی حکومتی پالیسی کی حمایت نہیں کی جائے گی جس سے زائرین کی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہو،پاکستان سے ایران اور عراق جانے والے زائرین پہلے ہی تشویش ناک صورت حال سے دوچار ہیں،وحدت ہاوس کراچی میں اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام اس معاملے پر خاطرخواہ توجہ نہیں دے رہے۔
انہون نے کہا کہ زائرین کے حوالے سے حکومت کی سرد مہری اضطراب کا باعث ہے،پاکستانی شہری پہلے ہی بے شمار قسم کے ٹیکسز کے بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں۔
علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا ہے کہ زائرین اب کسی بھی اضافی بوجھ کے متحمل نہیں رہے،نظم و ضبط کے نام پر زائرین کی تعداد سے مشروط کوئی قانون یا نکتہ قابل قبول نہیں ہو گا،اس ضمن میں وزارت مذہبی امور کی سفارشات کا مقصد زائرین کوغیر ضروری قوانین کے تابع کرنے کی بجائے زائرین کی مشکلات کا ازالہ ہونا چاہیے،اس سلسلے میں سیاحت کا موجودہ قانون ہی لاگو رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ زائرین کو حج پالیسی کے ساتھ نتھی نہ کیا جائے کیونکہ یہ دونوں مسائل انتظامی اور افرادی اعتبار سے مختلف ہیں،بلوچستان میں داخل ہونے کے لیے این او سی کی شرط سمجھ سے بالاتر اور غیر منصفانہ ہے اس کا فوری طور پر خاتمہ ازحد ضروری ہے۔
علامہ زیدی کے مطابق تفتان میں امیگریشن کے عمل میں آسانی پیدا کرنے اور تیزی لانے کی ضرورت ہے،کراچی اور سندھ کے لیے گوادر اور پسنی کا سرحدی راستہ کھولا جائے۔
https://taghribnews.com/vdchimnki23nkzd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ