یوکرین میں مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کی منظوری
یوکرین میں مکمل جنگ بندی، تمام قیدیوں کے تبادلے اور مشرقی یوکرین کے بارے میں مینسک معاہدے کو آگے بڑھانے کی منظوری
روس، یوکرین، فرانس اور جرمنی پر مشتمل چار فریقی سربراہوں نے یوکرین میں مکمل جنگ بندی، تمام قیدیوں کے تبادلے اور مشرقی یوکرین کے بارے میں مینسک معاہدے کو آگے بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔
شیئرینگ :
روس، یوکرین، فرانس اور جرمنی پر مشتمل چار فریقی سربراہوں نے یوکرین میں مکمل جنگ بندی، تمام قیدیوں کے تبادلے اور مشرقی یوکرین کے بارے میں مینسک معاہدے کو آگے بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔
نارمنڈی گروپ کے نام سے مشہور روس، یوکرین، فرانس اور جرمنی کا سربراہی اجلاس پیر کو پیرس کے ایلزا پیلس میں منعقد ہوا جس کے بعد ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا گیا۔
اس بیان میں یوکرین میں مکمل جنگ بندی، تمام قیدیوں کے تبادلے اور مشرقی یوکرین کے بارے میں مینسک معاہدے پر مکمل عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں فرانس کے صدرعما نوعیل میکرون، روس کے صدر ولادی میر پوتین، یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی اور جرمن چانسلر انگلا مرکل نے شرکت کی۔
یوکرین کا بحران شروع ہونے کے بعد سے روس اور یوکرین کے اعلی عہدیداروں کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔
نارمنڈی گروپ کے سربراہی اجلاس کے بعد جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق، رواں سال کے آخرتک مشرقی یوکرین میں مکمل جنگ بندی پرعملدرآمد پر اتفاق کیا گیا جس کے بعد جنگ اور جھڑپوں سے متاثرہ علاقوں کو بارودی سرنگوں سے صاف کرنے کا کام شروع کیاجاسکے گا۔
روس، یوکرین، فرانس اور جرمنی نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ تیس روز کے اندر اندر تمام جنگی قیدیوں کا تبادلہ بھی مکمل کرلیا جائے گا۔ جبکہ مینسک معاہدے کی بنیاد پر مشرقی یوکرین کے علاقوں لوھانسک اور دونتسک کو خصوصی خود مختاری دی جائے گی۔
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ چاروں ملکوں کے وزرائے خارجہ اور سیاسی مشیران آئندہ چار ماہ کے اندر ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے جس میں سربراہی اجلاس میں طے پانے والے معاملات میں پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ نارمنڈی گروپ کے سربراہی اجلاس کا مقصد مشرقی یوکرین کے تنازعے کے سیاسی حل کی راہوں کا جائزہ لینا ہے۔ اس سے پہلے نارمنڈی گروپ کا سربراہی اجلاس اکتوبر دوہزار سولہ میں ہوا تھا ۔
یوکرین رابطہ گروپ یا نارمنڈی گروپ کا قیام سن دوہزار چودہ میں عمل میں آیا تھا اور اس کا مقصد مشرقی یوکرین میں جاری جنگ اور جھڑپوں کو ختم کرنا ہے۔ مشرقی یوکرین میں سرکاری فوجوں اور حکومت کے مخالفین کے درمیان جھڑپوں کا آغاز سن دوہزار چودہ میں ہوا تھا اور اقوام متحدہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دس ہزار سے زائد لوگ اس تنازعے کے نتیجے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
روس کے مرکزی الیکشن کمیشن کے سربراہ الا پامفیلوا نے پیر 18 مارچ 2024 کو روس کے 3 روزہ صدارتی انتخابات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ 87,100,000 سے زیادہ روسیوں نے ...