تاریخ شائع کریں2019 1 December گھنٹہ 19:31
خبر کا کوڈ : 443910

عراق میں آیت اللہ سیستانی کی مداخلت کے بعد معاملات حل کی جانب جا رہے ہیں

ایران کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی کو غلط قرار دیتے ہوئے امریکی حکام کو اسے ترک کرنے کی نصیحت کی ہے۔
ایران کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی کو غلط قرار دیتے ہوئے امریکی حکام کو اسے ترک کرنے کی نصیحت کی ہے۔
عراق میں آیت اللہ سیستانی کی مداخلت کے بعد معاملات حل کی جانب جا رہے ہیں
ایران کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی کو غلط قرار دیتے ہوئے امریکی حکام کو اسے ترک کرنے کی نصیحت کی ہے۔
تہران میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ بعض ممالک ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے مذاکرات کے دروازے مکمل بند نہیں کیے تاہم امریکیوں کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ انہوں نے ایران کے مقابلے میں جو راستہ اختیار کیا ہے وہ غلط ہے۔
یورپی ملکوں کی تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ بعض معاملات میں یورپ والوں کا رویہ غیر منصفانہ ہے کیونکہ یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر معاملے میں ایران اور پورپ کی سوچ میں یکسانیت پائی جاتی ہو۔انہوں نے کہا کہ ایران اور یورپ کی پارلیمانوں کے درمیان رابطوں اور مذاکرات کے دروازے بدستور کھلے ہوئے ہیں۔
عراق کی صورتحال کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کی مداخلت کے بعد معاملات اپنے حل کی جانب جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ضرورت پڑنے پر اپنے عراقی بھائیوں کی مدد کے لیے آمادہ ہے۔
https://taghribnews.com/vdca6enyw49nyo1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ