انتخابات میں کامیابی کے بعد مشرق وسطی میں جنگ کے بجائے امن کو فروغ دیں گے
انتخابات میں کامیاب ہوگئے تو وہ سعودی عرب اور ایران کو مذاکرات کی میز پر لائیں گے
امریکی صدارتی انتخابات کے امیدوار برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ اگر وہ 2020 کےصدارتی انتخابات میں کامیاب ہوگئے تو وہ سعودی عرب اور ایران کو مذاکرات کی میز پر لائیں گے۔سعودی عرب میں ایک بے رحم ، ظالم اور ڈکٹیٹر حکومت ہے۔
شیئرینگ :
امریکی صدارتی انتخابات کے امیدوار برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ اگر وہ 2020 کےصدارتی انتخابات میں کامیاب ہوگئے تو وہ سعودی عرب اور ایران کو مذاکرات کی میز پر لائیں گے۔سعودی عرب میں ایک بے رحم ، ظالم اور ڈکٹیٹر حکومت ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی نے العالم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کے امیدوار برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ اگر وہ 2020 کےصدارتی انتخابات میں کامیاب ہوگئے تو وہ سعودی عرب اور ایران کو مذاکرات کی میز پر لائیں گے،سعودی عرب میں ایک بے رحم ، ظالم اور ڈکٹیٹر حکومت ہے۔ برنی سینڈرز نے انتخاباتی مناظرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سن 2020 کے صدارتی انتخابات میں کامیاب ہوگئے تو وہ سعودی عرب اور ایران کو مذاکرات کی میز پر لائیں گے۔ برنی سینڈرز نے کہا کہ سعودی عرب امریکہ کے لئے قابل اعتماد اتحادی نہیں ہے اور امریکہ کو خود اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن و صلح برقرار کرنے کے سلسلے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ برنی سینڈرز نے کہا کہ سعودی عرب میں ایک بے رحم ، ظالم اور ڈکٹیٹر حکومت ہے، جو امریکہ کے لئے ناقابل اعتماد ہے۔