آزادی فلسطین کی جدوجہد فلسطینی جوانوں کے ہاتھوں میں ہے
چیف جسٹین نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ وحدت کانفرنس کو انقلاب کے دوسرے قدم سے ہم آہنگ ہونا چاہیے
آج اسلامی دانشوروں کو ایک نئی سوچ کہ روشن مستقبل کی طرف حرکت کرنی چاہیے جو مجاہدین اور متقین سے مربوط ہے۔
شیئرینگ :
آیت اللہ رئیسی وحدت کانفرنس کی اختتامی تقریب میں:
وحدت کانفرنس کو انقلاب کے دوسرے قدم سے ہم آہنگ ہونا چاہئیے/ آج کام کو آگے بڑھانا فلسطینی مجاہدین کی دسترس میں ہے
چیف جسٹین نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ وحدت کانفرنس کو انقلاب کے دوسرے قدم سے ہم آہنگ ہونا چاہیے، کہا: آج اسلامی دانشوروں کو ایک نئی سوچ کہ روشن مستقبل کی طرف حرکت کرنی چاہیے جو مجاہدین اور متقین سے مربوط ہے۔
تقریب نیوز ایجنسی کے خبرنگار کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے ۱۶ نومبر، ہفتہ کی رات ۳۳ ویں بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب میں کہ جو پارسیان آزادی ہوٹل کے زرین کانفرنس ہال میں منعقد ہوا، اس کانفرنس کو منعقد کرنے والے افراد اور خاص طور سے مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ محسن کی قدردانی کرتے ہوئے اظہار خیال کیا: یہ نشست حضرت محمد (ص) اور امام صادق (ص) کے مقدس وجود کے سائے میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئی ہے اور اس میں دانشوروں کے درمیان قیمتی اور اہم ابحاث پر تبادلہ خیال ہوا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ ابحاث جہان اسلام، وحدت، یکجہتی اور مسلمانوں کے منسجم ہونے کیلئے برکات کا سرچشمہ قرار پائے۔
انھوں نے تاکید کی: امریکی آج کل نہ صرف دوسرے ممالک کے لوگوں پر بلکہ اپنے ملک کے لوگوں پر بھی ظلم کر رہے ہیں اسی وجہ سے رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں ان جوانوں کی پاک فطرت کی طرف اشارہ کیا۔
جناب رئیسی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دنیائے اسلام کے دانشور آج فعالانہ طریقے سے مقاومت کرتے ہوئے استکبار اور دشمن کے مقابلے میں فکر کر رہے ہیں، اس بات کا ذکر کیا: آج دنیائے اسلام وحدت ، انسجام اور ہمیشہ سے زیادہ وحدت کے موضوع کو ایک ٹیکنیکی اور ناگزیر حرکت سمجھتی ہے اور کوئی فرد بھی اگر وحدت کے خلاف قدم بڑھائے، تو وہ دشمن کے راستے پر حرکت کر رہا ہے۔
انھوں نے مزید کہا: بیداری، مقاومت، استکبار شناسی، استکبار دشمنی کی چنگاری مختلف ممالک میں ایک بڑی آگ میں تبدیل ہوگئی ہے جو مستکبرین کے دامن کو اپنی لپیٹ میں لیکر رہے گی اور نئے اسلامی تمدن کا زمینہ ہموار ہوگا۔
روس کے مرکزی الیکشن کمیشن کے سربراہ الا پامفیلوا نے پیر 18 مارچ 2024 کو روس کے 3 روزہ صدارتی انتخابات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ 87,100,000 سے زیادہ روسیوں نے ...