تاریخ شائع کریں2019 16 November گھنٹہ 20:26
خبر کا کوڈ : 442968

انقلاب اسلامی کے دوسرے قدم کا مقصد اسلامی تعلیمات کو عملی شکل دینا ہے

انقلاب کا دوسرا قدم تمام اداروں میں مکمل اسلام پر عمل درآمد کرنے کے معنی میں ہے/ مختلف علوم کی فقہ کو حوزہ ھای علمیہ  میں پڑھایا جانا چاہیے
انقلاب کا دوسرا قدم تمام اداروں میں مکمل اسلام پر عمل درآمد کرنے کے معنی میں ہے/ مختلف علوم کی فقہ کو حوزہ ھای علمیہ  میں پڑھایا جانا چاہیے
انقلاب اسلامی کے دوسرے قدم کا مقصد اسلامی تعلیمات کو عملی شکل دینا ہے
انقلاب اسلامی کے دوسرے قدم کا مقصد اسلامی تعلیمات کو عملی شکل دینا ہے
 
آیت اللہ اراکی کا کہنا ہے کہ انقلاب کا دوسرا قدم تمام اداروں میں مکمل اسلام پر عمل درآمد کرنے کے معنی میں ہے/ مختلف علوم کی فقہ کو حوزہ ھای علمیہ  میں پڑھایا جانا چاہیے
مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے کہا: اس وقت ہمارے پاس مؤسسات، ادارے اور عوامی طاقت ہے لیکن ہم اسلام کے عنوان سے جس کامل اقتصادی و عدالتی نظام  کے درپے ہیں ہم نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا اور اور دوسرا قدم تمام اداروں اور حکومت میں مکمل اسلام پر عمل درآمد کرنے کا قدم ہے۔
تقریب نیوز ایجنسی کے خبرنگار کی رپورٹ کے مطابق، مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ محسن ا راکی  نے آج ہفتہ ۱۶ نومبر کو دوسرے قدم کے اعلان اور نئے اسلامی تمدن کے قیام کی نشست میں جو کہ ۳۳ ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس  کے تیسرے دن تہران میں منعقد ہوئہ، اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ انقلاب اسلامی کا دوسرا قدم کا بیان ایک بنیادی اور اہم موضوع ہے، مزید کہا: دین مبین اسلام اور پیغمبر اکرم (ص) کی رسالت بھی ایک دو گام والا دین اور رسالت ہے۔
مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے اظہار کیا: اسلام میں پہلا قدم، ایسی اسلامی کا قیام ہے جو دین اسلام کے معیارات کو اپنے اوپر لاگو کرسکے اور دوسری تمام امتوں کیلئے آئیڈیل بن جائے۔
مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے اسلامی امت کے قیام کو پیغمبر اسلام (ص) کی رسالت کے مرحلہ کے عنوان سے یاد کیا اور کہا: اسلام اور پیغمبر کی رسالت کا دوسرا قدم ایسا کام ہے کہ جسے حضرت مہدی (عج) عالمی خدائی حکومت کے قیام سے انجام دیں گے۔
مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے یہ بیان دیتے ہوئے کہ بینک کے قوانین جزئی اور چھوٹی فقہ کی بنیادی پر منظم ہوئے ہیں نہ بڑی اور ہمہ گیر فقہ کی بنیاد، اظہار خیال کیا: بینک کا قانون اسلامی شریعت کی بنیاد پر منظم ہوا ہے لیکن فقہ کی طرف سے اُس کیلئے کوئی قابل غور کام نہیں ہوا اور ہمیں اُسی فقہی مبانی سے سازگار بنانا چاہیے۔
https://taghribnews.com/vdcceiq042bq0o8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ