اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی سازش ہورہی ہے
مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے مشاور اور معاون خصوصی" آیت اللہ محمد علی تسخیری " نے کہا
مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے مشاور اور معاون خصوصی" آیت اللہ محمد علی تسخیری " نے ۳۳ ویں بین الاقوامی وحدت کانفرنس کے افتتاحیہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا
شیئرینگ :
اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی سازش ہورہی ہے
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے مشاور اور معاون خصوصی" آیت اللہ محمد علی تسخیری " نے ۳۳ ویں بین الاقوامی وحدت کانفرنس کے افتتاحیہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا " ۹۰ کی دہائی میں جب امریکہ نے نیو ورلڈ آڈر کا اعلان کیا، در اصل اس کا مقصد اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانا تھا اور دنیا کو پیغام دینا تھا کہ غاصب صہیونی حکومت سے سفارتی تعلقات استوار کیے جائیں۔
اس مقصد کی تکمیل کے لیے مختلف ممالک میں اسرائیل کے مفادات کے دفاع کے لیے دفاتر قائم کیے گئے اور اسی کے ساتھ مختلف قسم کے گروہ تشکیل دیئے گئے جن کا کام اسرائیل کی حمایت میں کام کرنا تھا۔ لیکن بعض عرب ممالک نے اسرائیل کے خلاف مقاومتی تحریک چلا کر اس مقصد کو شدید نقصان پہچایا اور مسلمانوں کے حق کا دفاع کیا ہے۔