تاریخ شائع کریں2019 1 November گھنٹہ 17:03
خبر کا کوڈ : 441496

عراق میں برطانوی شیعت مسائل کی اصلی وجہ ہے

ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی کی امامت میں منعقد ہوئی
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے عراق میں برطانوی تشیع کے نفوذ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی تشیع نے کربلا اور بصرہ میں سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے
عراق میں برطانوی شیعت مسائل کی اصلی وجہ ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے عراق میں برطانوی تشیع کے نفوذ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی تشیع نے کربلا اور بصرہ میں سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی کی امامت میں منعقد ہوئی ،خطیب جمعہ نے عراق میں برطانوی تشیّع کے نفوذ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی تشیع نے عراق کے مختلف شہروں خاص طور پر کربلا اور بصرہ میں سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ خطیب جمعہ نے عراق کے حالات کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی عوام کو رہبر معظم انقلاب کے گرانقدر بیانات پر عمل کرکے سامراجی طاقتوں اور ان کے عرب  آلہ کاروں کے شوم منصوبوں کو ناکام بنانا چاہیے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ عراقی عوام گذشتہ 100 سال سے ظلم و ستم کا شکار ہیں عراقی بجٹ میں عراقی عوام کا کوئی حصہ نہیں ہے، عوامی مطالبات بر حق ہیں عراقی حکومت نے بھی عوام مطالبات کو درست اور صحیح قراردیتے ہوئے ان کو عملی جامہ پہنانے کا وعدہ کیا لیکن برطانیہ سے وابستہ تشیع نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے عراقی عوام کے ساتھ ظلم و ستم کیا اور انھوں نے بعض متدین افراد کو بھی اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ، عراقی عوام کو برطانوی تشیع کے ناپاک عزائم سے دور اور آگاہ رہنا چاہیے اور انھیں ناکام بنانے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ عراق میں اقتصادی مشکلات کا اصلی سبب امریکہ ہے جس نے عراق کے تیل کے وسائل پر اپنے خونی پنجے گاڑ رکھے ہیں اور وہ عراق کے اقتصاد کو عملی طور پر نقصان پہنچا رہا ہے۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے کہا کہ عراقی عوام مرجعیت کے سائے میں اپنی مشکلات پر قابو پالیں گے اور امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک کی سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔
https://taghribnews.com/vdchwznk-23nkkd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ