تاریخ شائع کریں2019 30 October گھنٹہ 13:46
خبر کا کوڈ : 441315

عراق کے خلاف سعودی عرب اور امارات کی گہری اور گھناؤنی سازش کا سلسلہ جاری

دونوں ممالک عراق اور لبنان میں عوامی مظاہروں کو منحرف کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
عراق اور لبنان میں عوامی مظاہروں کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ عراق اور لبنان کے خلاف سعودی عرب اور امارات کی گہری اور گھناؤنی سازش کا سلسلہ جاری ہے
عراق کے خلاف سعودی عرب اور امارات کی گہری اور گھناؤنی سازش کا سلسلہ جاری
عراق اور لبنان میں عوامی مظاہروں کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ عراق اور لبنان کے خلاف سعودی عرب اور امارات کی گہری اور گھناؤنی سازش کا سلسلہ جاری ہے۔اور دونوں ممالک عراق اور لبنان میں عوامی مظاہروں کو منحرف کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق عراق اور لبنان میں عوامی مظاہروں کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ عراق اور لبنان  کے خلاف سعودی عرب اور امارات کی گہری اور گھناؤنی سازش کا سلسلہ جاری ہے۔اور دونوں ممالک عراق اور لبنان میں عوامی مظاہروں کو منحرف کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ عراق اور لبنان میں عوامی مظاہروں کے آغاز میں عراق اور لبنان  کے سیاسی  حکام پر امن عوامی مظاہروں کے حامی اور طرفدار تھے اور مظاہروں کو عوام کا حق سمجھتے تھے۔ اورعوامی مطالبات کو پورا کرنے کے سلسلے میں دونوں ممالک کے حکام نے اہم اقدامات اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا۔ لیکن مظاہروں کے دوران سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ نے خاص طور پر العربیہ اور الحدث نے مظاہروں کا رخ موڑنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرنے کی کوشش کی اور ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ حزب اللہ لبنان اور حشد الشعبی  کے افراد شخصی لبان پہن کر مظاہرین پر حملہ کررہے ہیں اور عوامی مظاہروں کو حزب اللہ لبنان کے خلاف موڑنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ لیکن حزب اللہ اور حشد الشعبی نے اپے بیانات میں عوامی مظاہروں کی حمایت کرتے ہوئے مظاہرین پر حملوں کے سلسلے میں ہونے والے پروپیگنڈے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین پر حملے میں حزب اللہ اور حشد الشعبی کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔
حزب اللہ نے مظاہرین کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے انھیں قانونی قراردیا اور اس طرح حزب اللہ لبنان نے سعودی عرب اور امارات کی عوام اور حزب اللہ کو آپس میں لڑانے کی کوشش کو ناکام بنادیا۔ ادھرعراق میں ہونے والے مظاہرین کو اکسانے میں بھی العربیہ اور الحدث نے اہم کردار ادا کیا۔ جس کی بنا پر عراقی حکومت نے عراق میں العربیہ اور الحدث کی فعالیت پر پابندیاں عائد کردیں اور اس طرح لبنان اور عراق کے سیاسی حکام نے سعودی عرب اور امارات کی گھناؤنی سازشوں کو ناکام بنادیا۔ ذرائع کے مطابق عراق اور لبنان میں سعودی عرب نے مظاہرین کی بڑے پیمانے پر مالی مدد فراہم کی ۔ بغداد اور بیروت میں سعودی عرب کے سفارتخانہ نے اس سلسلے میں اہم کردار ادا کیا جبکہ امریکی سفارتخانہ نے بھی اس سلسلے میں سعودی عرب اور امارات کو بھر پور مدد فراہم کی۔ بعض ذرائع کے مطابق سعودی عرب پاکستان میں ہونے والے آزادی مارچ کے شرکاء کو بھی بڑے پیمانے پر مالی مدد فراہم کررہا ہے اور پاکستان میں بھی عدم استحکام پیدا کرنے کی اپنی مذموم کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
https://taghribnews.com/vdchzznkm23nkxd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ