تاریخ شائع کریں2019 21 October گھنٹہ 19:29
خبر کا کوڈ : 440606

ترکی کی جانب سے شام کے اندر فوجی اڈے قائم کرنا ناقابل قبول ہے

ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح کم کرنے کے لئے چوتھا قدم اٹھانے کے لئے پوری طرح تیار ہے
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح کم کرنے کے لئے چوتھا قدم اٹھانے کے لئے پوری طرح تیار ہے
ترکی کی جانب سے شام کے اندر فوجی اڈے قائم کرنا ناقابل قبول ہے
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح کم کرنے کے لئے چوتھا قدم اٹھانے کے لئے پوری طرح تیار ہے
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں جس میں ملکی و غیرملکی نامہ نگار موجود تھے، ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح کم کرنے کے لئے چوتھے قدم پر عمل درآمد سے متعلق تازہ ترین صورت حال کے بارے میں کہا کہ چوتھے قدم کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے اور ایران اس پر عمل درآمد کے لئے تیار ہے ۔ سید عباس موسوی نے اس کے ساتھ ہی اس امید کا بھی اظہار کیا کہ ایٹمی سمجھوتے میں باقی ممالک معاہدے پر عمل کریں گے تاکہ ایران کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح کم کرنے کے لئے چوتھا قدم اٹھانے کی نوبت نہ آئے۔اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایٹمی سمجھوتے کی بقا کے لئے فرانس اور جاپان کے اٹھارہ ارب ڈالر کے منصوبے کے بارے میں کہا کہ یہ وہی پروگرام تھا جسے فرانس نے تیار کیا تھا اور کسی حد تک اسے آگے بھی بڑھایا تاہم چونکہ اسے دیگر ممالک سے اجازت بھی لینا تھی اس لئے اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔ترجمان وزارت خارجہ نے لبنان میں حالیہ بدامنیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ، ملکوں کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرتا اور اسے امید ہے کہ تمام گروہوں اور پارٹیوں کو ساتھ ملا کر لبنان میں امن و امان بحال کیا جا سکتا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام میں فوجی اڈہ قائم کرنے کی ترکی کی کوششوں کے بارے میں کہا کہ ترک، اپنی سرحدوں کے اندر تو اڈے قائم کر سکتے ہیں لیکن شام کے اندر فوجی اڈے قائم کرنا ناقابل قبول ہے اور ترکی کا یہ اقدام اقوام متحدہ کے رکن ایک خودمختار ملک کے خلاف جارحیت شمار ہوتا ہے۔انہوں نے افغانستان کے انتخابات کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں کہا کہ ایران ، متحدہ افغانستان اور اس ملک کی قانونی حکومت کی حمایت کرتا ہے اور اس کا خیال ہے کہ تمام افغان گروہ حکومت میں شامل ہوں اور اس مسئلے کے حل کا واحد راستہ غیرملکی قوتوں کی مداخلت کے بغیر آپسی بات چیت ہے ۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دشمن ذرائع ابلاغ کے ایجنٹ اور دشمن ویب سائٹ آمد نیوز کے انچارج روح اللہ زم کی گرفتاری کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ زم ، تخریبی اور جاسوسی ایجنسیوں کے رابطے میں تھا اور اس نے اس کا کھل کر اعتراف بھی کیا ہے۔سید عباس موسوی نے ناوابستہ ممالک کے اجلاس میں شرکت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کے دورے کی خبر دی اور کہا کہ یہ اجلاس جمعے اور سنیچر کو جمہوریہ آذربائیجان میں منعقد ہوگا۔
https://taghribnews.com/vdcjyyexmuqexmz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ