تاریخ شائع کریں2019 15 October گھنٹہ 15:00
خبر کا کوڈ : 440111

امریکی حکام بین الاقوامی قوانین پامال کرتے ہیں

اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شورائے اسلامی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے کہا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شورائے اسلامی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے کہا ہے کہ امریکی حکام نے مختلف زمانوں میں بین الاقوامی قوانین پامال کئے ہیں
امریکی حکام بین الاقوامی قوانین پامال کرتے ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شورائے اسلامی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے کہا ہے کہ امریکی حکام نے مختلف زمانوں میں بین الاقوامی قوانین پامال کئے ہیں
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے پیر کو بلغراد میں انٹرپارلیمنٹری یونین آئی پی یو کے اکتالیسویں اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ملٹی پولر سسٹم کا اصول اور انسانی حقوق کو شدید چیلنجوں کا سامنا ہے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکل جانے، پیرس معاہدے کو پامال کردینے، روس کے ساتھ اسلحہ جاتی کنٹرول کے معاہدے کو توڑ دینے اور چین و یورپ کے ساتھ تجارتی معاہدوں کو پامال کردینے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کبھی بھی بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کا پابند نہیں رہا ہے۔ڈاکٹرلاریجانی نے بعض حکومتوں کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کو حربوں کے طورپر استعمال کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یکطرفہ اور خودسرانہ پابندیوں کا استعمال غیرقانونی یا اقتصادی دہشتگردی ہے جو بعض طاقتوں کی غلط اور ناجائز خارجہ پالیسی کو آگے بڑھانے کے لئے ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال ہوتی ہیں اور چونکہ اس قسم کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے کوئی ٹھوس بین الاقوامی قانون موجود نہیں ہے اس لئے انسانوں کے حقوق کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔ ایران کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے امریکہ کی جانب سے اپنے سیاسی اہداف کو عملی جامہ پہنانے کے لئے دہشتگرد گروہوں کی تشکیل کے غیرقانونی اقدام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملت ایران ، عراق اور شام کی حکومتوں کی درخواست پر ان کی مدد کے لئے آگے بڑھی اور اس نے دہشتگردوں کا قلع قمع کردیا تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ان دہشتگرد گروہوں کو وجود میں لانے والوں کو سزا نہیں دینا چاہئے۔؟اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے آئی پی یو اجلا س کے موقع پر اسلامی ملکوں کی پارلیمنٹری یونین کے سکریٹری جنرل محمد قریشی نیاس سے ملاقات میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عالمی سطح پر وجود میں آنے والے بحرانوں اور افراتفری کے ماحول میں مسئلہ فلسطین پر توجہ نہیں دی جارہی ہے کہا کہ اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کو فلسطینیوں کی پرزور آواز بن جانا چاہئے۔ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ اسلامی ممالک کے درمیان اقتصادی رابطے میں فروغ سے سیاسی تعلقات پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں دشمنی اور رقابت مشارکت اور تعاون میں تبدیل ہوجاتا ہےڈاکٹر لاریجانی نے مزید کہا کہ البتہ عالم اسلام کے بعض مسائل آسانی سے حل نہیں ہوں گے کیونکہ جاہل عناصر اس کی اجازت نہیں دیں گے لیکن اشتراک عمل اور مذاکرات کا راستہ جاری رہنا چاہئے۔
https://taghribnews.com/vdca6wny649ny61.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ