تاریخ شائع کریں2019 25 September گھنٹہ 18:18
خبر کا کوڈ : 438419

یمنی عوام اپنے دفاع کا حق رکھتے ہیں

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ امریکا نے جہاں بھی قدم رکھا ہے وہاں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے اور مغربی ایشیا میں جتنی بھی دہشت گردی ہو رہی ہے سب امریکا کی سرپرستی میں ہو رہی ہے
یمنی عوام اپنے دفاع کا حق رکھتے ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ امریکا نے جہاں بھی قدم رکھا ہے وہاں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے اور مغربی ایشیا میں جتنی بھی دہشت گردی ہو رہی ہے سب امریکا کی سرپرستی میں ہو رہی ہے
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک کے دورے پر ہیں فاکس نیوز سے اپنے انٹرویو میں کہا کہ شام میں اس ملک کی قانونی حکومت کی اجازت کے بغیر امریکی فوج کی مداخلت مغربی ایشیا میں امریکی دہشت گردی کا صرف ایک نمونہ ہے ۔ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ ان قوموں کو جو اپنے ملک اور سرزمین کے دفاع کے لئے جد وجہد کر ہی ہیں دہشت گرد کہتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا تو یمنی عوام کو بھی جو اپنے ملک کا دفاع کر رہے ہیں دہشت گرد کہتا ہے لیکن جو لوگ میزائل، بم اور میزائلی سسٹم تیارکرکے سعودی عرب کو دے رہے ہیں کہ وہ یمن کے عوام کا قتل عام کرے ان کی حمایت کرتا ہے ۔اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ہرمز امن فارمولے کے بارے میں جو وہ جنرل اسمبلی کے اپنے خطاب میں پیش کرنے والے ہیں کہا کہ ایران وہ ملک ہے جس نے مغربی ایشیا میں امن قائم کیا ہے - انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا نیویارک میں ایران اور امریکا کے اعلی حکام ایک دوسرے سے ملاقات کرسکتے ہیں کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے تعلق سے فرانسیسی صدر کی کوششیں ایران مخالف امریکی پابندیاں ختم کردئے جانے کی صورت میں ہی نتیجہ بخش ثابت ہوسکتی ہیں - صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کے تحت جو نئی نئی پابندیاں تہران پر عائد کی جارہی ہیں وہ مذاکرات کے لئے امریکا کی پیشگی شرط کی مانند ہیں جبکہ ایران کے نقطہ نگاہ سے مذاکرات کے لئے ہر طرح کی پیشگی شرط ختم ہونی چاہئے - انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی آئیل کمپنی آرامکو پر حملے کے بارے میں ایران پر الزام عائد کرنے کی بنیاد صرف یہ ہے کہ وہ یہ بات قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں کہ یمنی فوج میزائلی اور ڈرون حملوں کی بھی توانائی رکھتی ہے اور اس کا مطلب صاف ہے کہ ایران پر الزام لگانے والوں کو یمنی فوج کی دفاعی توانائیوں کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہے اور وہ صرف وھم و گمان پر ہی اکتفا کر رہے ہیں - اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ سعودی عرب پر یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس کا حملہ سعودی عرب کو ہتھیار فراہم کرنے والوں کو ایک طرح سے انتباہ ہے -
https://taghribnews.com/vdcizva53t1ap52.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ