تاریخ شائع کریں2019 24 September گھنٹہ 20:20
خبر کا کوڈ : 438299

سعودی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری سے عام شہری شہید

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے جارح سعودی اتحاد کو جنگ بندی کی پیشکش کی تھی
یمن کے خلاف تازہ وحشیانہ جارحیت میں عورتوں اور بچوں سمیت درجنوں عام شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ سعودی حکومت نے یمن کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری
سعودی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری سے عام شہری شہید
یمن کے خلاف تازہ وحشیانہ جارحیت میں عورتوں اور بچوں سمیت درجنوں عام شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ سعودی حکومت نے یمن کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ ایسی حالت میں جاری رکھا ہے کہ یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے جارح سعودی اتحاد کو جنگ بندی کی پیشکش کی تھی ۔
یمن کے صوبہ الضالع کے ضلع قعطبہ کے رہائشی علاقوں پر جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملے میں کئی خواتین اور بچوں سمیت کم سے کم تیرہ عام شہری شہید ہوگئے۔ قعطبہ کے علاقے پر سعودی جنگی طیاروں کے حملے میں اس علاقے کے کئی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ شہید ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے- درایں اثنا یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نےگذشتہ بارہ گھنٹوں کےدوران یمن کے رہائشی علاقوں پر جارح سعودی اتحاد کے بیالیس حملوں کی خبر دی  اور کہا کہ جارح قوتوں  کے ان حملوں میں رہائشی علاقوں اور زرعی زمینوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی عرب کے حملے ایسے عالم میں جاری ہیں کہ یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے ابھی حال ہی میں جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے یمن پر جارح سعودی اتحاد کو جنگ روکنےکی دعوت دی اور تاکید کی کہ سعودی عرب جنگ بندی سے فائدہ اٹھائے۔ یمن کی تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں کو یمن کے عوام کی خونریزی اور جنگ جاری رہنے کی علامت قرار دیا ۔ درایں اثنا انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے تاکید کے ساتھ کہا ہے  کہ جارحین ، ایندھن کے حامل جہازوں کو الحدیدہ بندرگاہ پر لنگرانداز نہیں ہونے دیتے۔ الحوثی نے مزید کہا کہ سعودی اتحاد کے جارحانہ اقدامات پراقوام متحدہ کی خاموشی ایسے عالم میں ہے کہ یمن کو ایندھن اور غذائی اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے۔اس سے پہلے تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے جارحین کے ہاتھوں الحدیدہ بندرگاہ پر کشتیوں اور بحری جہازوں کو سامان اتارنے سے روکنے کو جنگی اقدام قرار دیا تھا اور اس پر اقوام متحدہ کی جانب سےاس کا نوٹس نہ لئے جانے پر تنقید کی تھی ۔ الحدیدہ میں بندرگاہوں کے امور سے متعلق ادارے نے بھی گذشتہ مہینے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ سعودی جارحین ، الحدیدہ بندرگاہ کا محاصرہ جاری رکھے ہوئے ہیں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنی ذمہ داری پر عمل کرے اور محاصرہ ختم کرنے اور تجارتی نیز انسان دوستانہ امداد کے حامل جہازوں کو لنگرانداز کرانے کی کوشش کرے۔   
https://taghribnews.com/vdceov8eojh8xwi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ