امریکا نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ تہران کے خلاف واشنگٹن کی دباؤ ڈالنے کی مہم میں شریک ہوجائے
امریکا نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ تہران کے خلاف واشنگٹن کی دباؤ ڈالنے کی مہم میں شریک ہوجائے
شیئرینگ :
امریکا نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ تہران کے خلاف واشنگٹن کی دباؤ ڈالنے کی مہم میں شریک ہوجائے
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان اریکا چیوسانو نے عربی اسکائی نیوز سے گفتگو کے دوران دعوی کیا کہ وہ تہران کے خلاف واشنگٹن کی دباؤ ڈالنے کی مہم میں شامل ہونے کے لئے عالمی برادری کو ترغیب دلائیں گی ان کا کہنا تھا کہ ایران کی سرگرمیوں کو روکنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے ۔
امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان نے امریکی حکام کے اس دعوے کی تکرار کرتے ہوئے کہ ایران کے اقدامات علاقے میں عدم استحکام کے باعث ہیں کہا کہ امریکا ہاتھ پرہاتھ دھرے بیٹھا نہیں رہے گا اور وہ سعودی عرب کی آئیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر ڈرون حملے کا ذمہ دار تہران کو ہی سمجھتا ہے ۔
اس سے پہلے امریکی وزارت خارجہ میں ایران ایکشن گروپ کے انچارج برایان ہوک نے بھی کہا ہے کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی جاری رہے گی -
امریکی حکومت نے آٹھ مئی دوہزار اٹھارہ کو ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے جس میں اس کو کامیابی نہیں ملی ہے البتہ عالمی برادری نے ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کے فیصلے کی مذمت کی ہے ۔