تاریخ شائع کریں2019 21 September گھنٹہ 21:03
خبر کا کوڈ : 437951

ایران کے مرکزی بینک پر دوباہ پابندیاں امریکہ کی شکست کی علامت ہے

امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران اعلان کیا
وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے امریکا کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے مرکزی بینک پر دوباہ پابندیوں واشنگٹن کی بے بسی اور شکست کی علامت قراردیا ہے
ایران کے مرکزی بینک پر دوباہ پابندیاں امریکہ کی شکست کی علامت ہے
وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے امریکا کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے مرکزی بینک پر دوباہ پابندیوں واشنگٹن کی بے بسی اور شکست کی علامت قراردیا ہے
امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران اعلان کیا کہ انہوں نے ایران کے مرکزی بینک اور قومی ترقیاتی فنڈ کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردی ہیں - ایران کے وزیر خارجہ نے جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک پہنچنے پر نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ امریکا کے ذریعے ایران کے مرکزی بینک پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنا مرکزی بینکوں کو حاصل تحفظ سے متعلق تمام بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے - انہوں نے کہا کہ امریکا جب ایک ادارے پر مختلف بہانوں سے کئی بار پابندیاں عائد کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ امریکی حکام کی زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے - وزیرخارجہ ڈاکٹر ظریف نے کہا کہ امریکا ایران کے مرکزی بینک پر دوباہ پابندیاں عائد کرکے بین الاقوامی منڈیوں سے ضروری اشیا منجملہ اشیائے خوراک اور ادویات کی خریداری پر بھی روک لگانا چاہتا ہے - انہوں نے آئندہ بدھ کو ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں امریکا کی شرکت کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس طرح کی کوئی بات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے لیکن اس کمیشن کے اجلاس میں امریکا کی مہمان یا ایٹمی معاہدے کے رکن کی حیثیت سے شرکت سے پہلے ضروری ہے کہ واشنگٹن اران کے خلاف اقتصادی جنگ کو بند کردے - ایرانی وزیرخارجہ نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ایٹمی معاہدے کے بارے میں فرانسیسی صدر کے اقدامات کا کوئی واضح نتیجہ نکلے گا کہا کہ فرانس اگر کوئی اقدام کرنا چاہتا ہے تو پھر اس کو اپنے کام کے لئے امریکی وزارت خزانہ کے غیر ملکی اثاثوں کو کنٹرول کرنے والے دفتر سے اجازت لینا ترک کرنا ہوگی - ایران کے مرکزی بینک کے سربراہ نے بھی تازہ امریکی پابندیوں کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ تکراری پابندی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے کوئی حربہ تلاش کرنے میں امریکیوں کا ہاتھ کس قدر خالی ہے - ایران کے مرکزی بینک کے سربراہ عبدالناصر ہمتی نے کہاکہ اگر اس قسم کے اقدامات امریکی حکومت کے ظالمانہ مطالبات اور خواہشات کو پورا کرنے میں موثر ہوتے تو آج ایران کی جو مضبوط اقتصادی پوزیشن ہے وہ اس بہترین پوزیشن میں نہ ہوتی انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے کے دوران امریکی حکومت کی مسلسل ناکامیاں اس بات کو ظاہر کرتی ہیں کہ یہ پابندیاں ہر دور سے زیادہ غیر موثر ہیں اور ایران کی معیشت نے پوری دنیا پر ثابت کردیا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کی پوری توانائی رکھتی ہے - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی تہران کے خلاف امریکا کی نئی پابندیوں کے ردعمل میں کہا کہ اس طرح کی پابندیاں کوئی نئی بات نہیں ہیں بلکہ پرانی پابندیوں کو ہی نئی شکل میں عائد کیا گیا ہے - ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکیوں کو یہ اعتراف کرلینا چاہئے کہ پابندیوں کی پالیسی ایک ناکام پالیسی ہے اور اس حربے کے زیادہ سے زیادہ استعمال اور ڈالر سے ایک ہتھیار کے طور پر استفادے سے بین الاقوامی برادری میں امریکا اور اس کی معیشت کا اعتبار ختم ہوچکا ہے - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران نے پہلے مرحلے کی پابندیوں سے جواپنی نوعیت کی انتہائی سخت پابندیاں تھیں اپنا راستہ تلاش کرلیا تھا اور اس نے اپنی ملکی اور داخلی توانائیوں پر بھروسہ نیز دوست ملکوں کے ساتھ تعاون کے ذریعے اپنی ترقی و پیشرفت کا راستہ جاری رکھا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھے گا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا کہ ایرانی عوام ایک آزاد اور امن پسند قوم ہیں اور سبھی اقوام اور حکومتوں کے ساتھ دوطرفہ احترام کی بنیاد پر تعلقات کو استوار کرنا چاہتا ہے - انہوں نے عالمی برادری کے سبھی ارکان سے کہا ہے کہ وہ نئے تجارتی اور اقتصادی نظام کی تشکیل کی فکر کریں جس میں امریکا کے مخاصمانہ اقدامات کا کوئی اثر نہ ہو۔
https://taghribnews.com/vdciwya5zt1ap32.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ