تاریخ شائع کریں2019 17 September گھنٹہ 14:39
خبر کا کوڈ : 437571

سعودی عرب کے دورے میں اہم اقدامات اٹھائیں گے

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 19ستمبر کو وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب جارہا ہوں،
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 19ستمبر کو وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب جارہا ہوں، سعودی عرب میں اہم نشستوں کو مدنظر رکھ کر اقدامات اٹھائیں گے
سعودی عرب کے دورے میں اہم اقدامات اٹھائیں گے
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 19ستمبر کو وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب جارہا ہوں، سعودی عرب میں اہم نشستوں کو مدنظر رکھ کر اقدامات اٹھائیں گے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 19ستمبر کو وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب جارہا ہوں، سعودی عرب میں اہم نشستوں کو مدنظر رکھ کر اقدامات اٹھائیں گے۔ لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی طویل جدوجہد جاری ہے، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی نے نیا موڑ لیا ہے، 5 اگست سے حق خودارادیت  کی تحریک نے نیا موڑ لیا، بھارتی اقدام کے بعد مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلایاگیا، کشمیر سے متعلق پارلیمنٹ میں بحث کی گئی تاہم اختلافات کے باوجود قوم مسئلہ کشمیر پر متفق ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی اجلاس کے بعد فیصلہ ہوا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے، مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ  ہٹ چکی تھی، دنیا کی توجہ ہٹنے سے بھارت کو بہت فائدہ ہوا تاہم 54 سال بعد سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر پر اجلاس کشمیریوں کے لیے حوصلہ افزا تھا، بھارت کی جانب سےسلامتی کونسل کا اجلاس  ملتوی کرانے کی کوشش کی گئی، روس اور فرانس لچک نہ دکھاتے تو یہ اجلاس ممکن نہیں تھا جب کہ چین نے سلامتی کونسل میں پاکستان کی وکالت کی، سلامتی کونسل اجلاس کے باعث مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا، سلامتی کونسل اجلاس کے ساتھ ساتھ او آئی سی کو متحرک کرنے کی بھی کوشش کی، او آئی سی اجلاس کرنا آسان نہیں ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم فلسطین کے مسئلے کے بعد بنی، او آئی سی میں فلسطین کے مسئلے پر بھی یکسوئی نہیں رہی، کامیاب پالیسی کے تحت جنیوا میں 58 ممالک نے پاکستانی موقف کی توثیق کی، کامیاب پالیسی کے تحت او آئی سی نے کرفیو کی مخالفت کی، ہیومن رائٹس کونسل میں کشمیر میں بنیادی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کیا، دنیا نے بھارتی موقف کی تردید کی، مخالفت کے باوجود مسئلہ کشمیر یورپین یونین کی پارلیمنٹ کے ایجنڈے پر ہے، یورپین یونین کی پارلیمنٹ میں پہلی بار مسئلہ کشمیر پرآواز اٹھائی جارہی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcguu9tqak9wn4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ