تاریخ شائع کریں2019 30 August گھنٹہ 12:22
خبر کا کوڈ : 435701

افغان سرزمین امریکا کے خلاف استعمال ہوئی تو وہ واپس آئیں گے

امریکی صدرنے کہا ہے کہ طالبان کیساتھ معاہدے کے باوجود امریکی فوج افغانستان سے نہیں جائے گی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ فوجی دستے طالبان کے ساتھ معاہدے کے باوجود افغانستان میں ہی رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر دوبارہ افغان سرزمین امریکا کے خلاف استعمال ہوئی
افغان سرزمین امریکا کے خلاف استعمال ہوئی تو وہ واپس آئیں گے
امریکی صدرنے کہا ہے کہ طالبان کیساتھ معاہدے کے باوجود امریکی فوج افغانستان سے نہیں جائے گی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ فوجی دستے طالبان کے ساتھ معاہدے کے باوجود افغانستان میں ہی رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر دوبارہ افغان سرزمین امریکا کے خلاف استعمال ہوئی تو وہ واپس آئیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ طالبان کے ساتھ معاہدے کے باوجود امریکی فوج افغانستان میں ہی رہے گی۔
امریکی صدر کہتے ہیں کہ طالبان سے معاہدے کے بعد تھوڑی تعداد میں فوجی دستے مستقل طور پر موجود رہیں گے۔ ٹرمپ نے افغانستان میں فوج کی تعداد میں کمی کا اعلان تو کیا ہی ہے، مگر ساتھ میں یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اگر افغانستان کی سرزمین دوبارہ امریکا کے خلاف استعمال ہوئی تو وہ واپس آئیں گے۔
یاد رہے کہ 2001ء میں نیویارک ٹاورز پر ہونے والے حملے کے بعد امریکی فوج کی بڑی تعداد کو افغانستان بھیجا گیا تھا۔ امریکا اب اس 18 سالہ طویل جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے اور اسے افغانستان سے نکلنے کیلئے  بہانہ کی تلاش ہے۔ اس لئے کہ امریکی فوج نے اب تک افغانستان میں اربوں ڈالر خرچ کر ڈالے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق 2011ء سے 2012ء کے درمیان افغانستان کی سرزمین پر امریکا کے ایک لاکھ سے زائد ہ فوجی موجود تھے اور اس کا سالانہ خرچ 100 ارب ڈالر تک جا پہنچا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcjyiexvuqetaz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ