شہید برھان الدین ربانی کی کوششیں اتحاد کے فروغ کا بڑا سبب ہیں
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق مسلمانوں میں وحدت کی اہمیت کو فروغ دینے کے عنوان سے علماء اور دانشمندوں کی آراء کو پیش کیا جارہا ہےکیوں کہ دشمن کے مقابلے میں وحدت اور اپنی صفوں میں نظم بہت ہی ضروری ہے اور یہ عالم اسلام کے دلسوز شخصیات کی دلی آرزو ہونے کے ساتھ ساتھ جمہوری اسلامی ایران کا بھی ہدف ہے ۔
لیکن بعض افراد گمان کرتے ہیں کہ وحدت کا مطلب یہ ہے کہ اپنے عقائد سے چشم پوشی کرکے دوسرے مذہب کو اختیار کریا جائے، جو کہ سراسر غلط اور گمراہ کن فکر ہے۔
اس مقدس ہدف کی بنیاد قرآن و سنت ہے جس میں مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ آس میں تفرقہ ایجاد نہ کریں، کیوں کہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اللہ کی عنایات میں کمی کا باعث ہے اور مسلمانوں کی ذلت و رسوائی کا سب سے بڑا سبب بھی ہے۔
اگرمسلمانوں کے درمیان مشترکات پر ذرا بھی فکر کی جائے تو معلوم ہوگا کہ ہمارے درمیان 90٪ اعتقادی اشتراکات پائے جاتے ہیں جس کو سنی و شیعہ دونوں علماء قبول کرتے ہیں۔
شہید برھان الدین افغانستان کے سابق صدر رہ چکے ھے جو افغانستان کی سیاست میں جانا مانا چہرہ سمجھا جاتے تھے اور آپ کی وحدت اور اتحاد سے متعلق کاوشیں مسلم دنیا میں خاص مقام رکھتی ہیں۔
آپ کہا کرتے تھے کہ مسلمانوں میں مذہبی تفرقہ اور قومی تعصب باعث بنا ہے کہ اغیار نے مسلمان ممالک پر حملہ کیا اور غارت گری تباہی مچا کر مسلمانوں کے قتل عام کررہا ہے۔