تاریخ شائع کریں2019 11 August گھنٹہ 17:53
خبر کا کوڈ : 433786

یمن کے جنوبی شہر عدن پر سعودی جارحیت جاری شدید بمباری

یمن کے جنوبی شہر عدن سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے
یمن کے جنوبی شہر عدن میں سعودی حکومت کے حمایت یافتہ، مستعفی اور مفرور صدر منصور ہادی اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کے فوجیوں کے درمیان لڑائی بدستور جاری ہے
یمن کے جنوبی شہر عدن پر سعودی جارحیت جاری شدید بمباری
یمن کے جنوبی شہر عدن میں سعودی حکومت کے حمایت یافتہ، مستعفی اور مفرور صدر منصور ہادی اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کے فوجیوں کے درمیان لڑائی بدستور جاری ہے ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ سنیچر کی شام منصور ہادی کی فوج کے ہیڈکوارٹر قصر معاشیق پر عبوری کونسل کا قبضہ ہوگیا تھا۔
یمن کے جنوبی شہر عدن سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ سعودی اتحاد کے طیاروں نے عدن میں عبوری کونسل کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا ہے جب سعودی اتحاد نے عدن میں عبوری کونسل کو اتوار کی صبح تک مہلت دی تھی کہ وہ فائربندی کی پابندی کرتے ہوئے عدن کے ان سبھی علاقوں سے پیچھے ہٹ جائیں جن پر عبوری کونسل کے مسلح افراد نے گذشتہ چار روز کے دوران قبضہ کرلیا تھا۔ سعودی اتحاد نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایسا نہ ہوا تو عبوری کونسل کے خلاف فوجی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب جنوبی یمن کی عبوری کونسل نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ صرف فائربندی پر عمل کرنے کے لئے تیا رہے اور سعودی اتحاد کے دیگر مطالبات منجملہ اپنے زیرکنٹرول علاقوں سے پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہے اور نہ ہی یہ علاقے سعودی اتحاد کو واگذار کئے جائیں گے۔ جنوبی یمن کی عبوری کونسل کی مسلح ملیشیا نے جس کو متحدہ عرب امارات کی حمایت حاصل ہے گذشتہ چار روز کے دوران عدن میں فوجی مراکز، فوجی چھاؤنیوں اور حساس مقامات اور مراکز پر قبضہ کرلیا تھا اس کے بعد عبوری کونسل کی ملیشیا نے عدن میں ایوان صدر کی عمارت پر بھی قبضہ کرلیا تھا جو مستعفی اور مفرور صدر منصورہادی کی نام نہاد حکومت کا مرکز کہلاتی تھی -۔اس درمیان یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ عدن کے واقعات سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اغیار کی مداخلت کے بغیر فوری طور پر مذاکرات انجام دئے جائیں کہا کہ عدن کے واقعات یمن کی نیشنل سالویش کی حکومت کے موقف کے صحیح ہونے کو ثابت کردیا ہے۔ یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا ہے کہ ہماری حکومت ایک منصفانہ صلح کے حصول کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے بھی کہا کہ وہ صنعا ہوائی اڈے کو کھولنے اور یمنی عوام کے خلاف اقتصادی جنگ روکوانے کے لئے کوشش کرے۔ ہفتے کو یمن کے جنوبی شہر عدن کے کریتر محلے میں متحدہ عرب امارات کے حمایت مسلح افراد اور سعودی حمایت یافتہ گروہ کے درمیان ہونے والی لڑائی میں دونوں طرف سے کم سے کم تینتالیس افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔ سعودی حمایت یافتہ اور متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں اور ملیشیاؤں کے درمیان لڑائی گذشتہ یکم اگست کو شروع ہوئی تھی۔ عدن میں جاری لڑائیوں کی وجہ سے سیکڑوں خاندان پھنسے ہوئے ہیں اور وہ سخت معاشی مسائل سے دوچار ہیں چنانچہ عدن کے مختلف علاقوں میں پانی کی سپلائی منقطع ہوجانے کے نتیجے میں عام شہری مدد کی درخواست کررہے ہیں۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مارچ دوہزار پندرہ میں یمن پر حملہ کرکے یمن کے بعض الگ الگ علاقوں پر کنٹرول کررکھا ہے اور وہ مقامی مسلح گروہوں کو یمنی فوج کے خلاف کارروائیوں کے استعمال کر رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcaaenyi49ne01.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ