تاریخ شائع کریں2019 5 August گھنٹہ 17:55
خبر کا کوڈ : 432974

سعودی اتحادی خلیج فارس کی صورتحال کے پیش نظر ایران سے مذکرات پر غور کرہے ہیں

دبکا نے صیہونی حکومت کے خفیہ شعبے کے نزدیکی ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ایران کے ساتھ اپنے خفیہ رابطے بڑھا دیئے ہیں اور سعودی ولیعہد پوری سنجیدگی کے ساتھ تہران سے مذاکرات کے موضوع کا جائزہ لے رہے ہیں
سعودی اتحادی خلیج فارس کی صورتحال کے پیش نظر ایران سے مذکرات پر غور کرہے ہیں
صیہونی ویب سائٹ دبکا نے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ایران کے ساتھ اپنے خفیہ رابطے بڑھا دیئے ہیں اور سعودی ولیعہد پوری سنجیدگی کے ساتھ تہران سے مذاکرات کے موضوع کا جائزہ لے رہے ہیں ۔
دبکا نے صیہونی حکومت کے خفیہ شعبے کے نزدیکی ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے خلیج فارس میں جہازوں کی آمد و رفت کی سیکورٹی کے بارے میں ایران سے خفیہ رابطے بڑھا دیئے ہیں ۔
ویب سائٹ اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھتی ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اب اس نتیجے پر پہنچ گئے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے اہداف، ریاض اور ابوظہبی کے اہداف کے مطابق نہیں ہیں ۔
کچھ خفیہ ذرائع نے متحدہ عرب امارات کے وفود کے حالیہ تہران دورے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے حکام نے ایرانی حکام سے ملاقات میں خلیج فارس، آبنائے ہمرمز اور باب المندب میں سمندری جہازوں کی سیکورٹی کے مسئلے پر گفتگو کی ۔
متحدہ عرب امارات کے ایک عہدیدار نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر دبکا کو بتایا کہ اگر واشنگٹن، ایران کے ساتھ مذاکرات کی کوششیں کر رہا ہے تو ہمیں خلیج فارس میں سمندری جہازوں کی سیکورٹی کے لئے امریکی اتحاد میں شامل ہونے سے کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ ان حالات میں دفاعی طاقت بہت ہی محدود ہو جائے گی ۔
دبکا مزید لکھتی ہے کہ ان حالات کی وجہ سے سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان پوری سنجیدگی کے ساتھ ایران سے مذاکرات کے موضوع کا جائزہ لے رہے ہیں ۔
گزشتہ منگل کو متحدہ عرب امارات کے ساحلوں کی سیکورٹی کے عہدیداروں پر مبنی وفود اور ایران کے سیکورٹی حکام کے درمیان اہم اجلاس ہوا تھا۔  اس اجلاس میں دونوں ممالک سمندری سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لئے آپسی تعاون پر متفق ہوئے۔ یہ اجلاس 2003 کے بعد سے اس طرح کا پہلا اجلاس تھا۔
متحدہ عرب امارات کے اس وفود کے دورہ تہران کے بعد ابو ظہبی کے ولیعہد بن زائد کے سابق مشیر عبد الخالق نے کہا کہ جنگ یمن اب امارات کے لئے ختم ہو گئی ہے۔ ان کے اس بیان سے سعودی ایوانوں میں زلزلہ آ گیا اور اس کی سمجھ میں آ گیا کہ وہ یمن کے دلدل میں تنہا بری طرح پھنس چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب ایران سے مذاکرات کے موضوع کا جائزہ لے رہا ہے۔
https://taghribnews.com/vdciyra55t1ap32.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ