تاریخ شائع کریں2019 19 July گھنٹہ 22:09
خبر کا کوڈ : 430308

ایران اور پاکستان بارڈر میکانزم کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا

نئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھولنے میں تیزی لانے سے متعلق اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا
ایران اور پاکستان نے نئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھولنے میں تیزی لانے سے متعلق اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بارڈر میکانزم کے حوالے سے باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ہے
ایران اور پاکستان  بارڈر میکانزم کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا
ایران اور پاکستان نے نئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھولنے میں تیزی لانے سے متعلق اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بارڈر میکانزم کے حوالے سے باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایران  اور پاکستان نے نئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھولنے میں تیزی لانے سے متعلق اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بارڈر میکانزم کے حوالے سے باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ اتفاق اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان ایران ہائر بارڈر کمیشن(ایچ بی سی) کے دوسرے سیشن کے دوران کیا گیا۔
اس موقع پر پاکستانی وفد کی نمائندگی دفتر خاجہ میں ڈی جی (افغانستان، ایران اور ترکی) زاہد حفیظ چوہدری جبکہ ایرانی وفد کی نمائندگی وزارت خارجہ ایران کے بین الاقوامی قانونی امور کے ڈائریکٹر جنرل عباس اردکانی نے  کی۔
سیشن کے دوران فریقین نے متعلقہ فریم ورک کے اندر موجودہ بارڈر میکانزم پر موثر عملدرآمد کے لیے بحث کی اور دونوں ممالک نے ان شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
دونوں ملکوں نے باہمی افہام و تفہیم سے نئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھولنے میں تیزی لانے سے متعلق اپنے عزم کا اعادہ کیا اور سرحدی نقشوں کو اپ ڈیٹ اور مشترکہ بارڈر سروے کرنے سمیت فریقین نے موثر بارڈر منیجمنٹ کوششوں کے سلسلے میں باڑ کی تنصیب جیسے مناسب اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ پاکستان اور ایران کے درمیان 900 کلومیٹر طویل سرحد ہے جہاں جرائم پیشہ گروہ، دہشت گردوں اور منشیات کے اسمگلروں جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
https://taghribnews.com/vdchvvnk623nxxd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ