تاریخ شائع کریں2019 15 July گھنٹہ 13:33
خبر کا کوڈ : 429737

جوہری معاہدے پر صرف یورپ کی دلچسبی کا اظہار کافی نہیں ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے محمد جواد ظریف نے کہا
ایران کے وزیر خارجہ نےگزشتہ رات نیویارک پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو چاہئیے کہ وہ جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے سنجیدہ اور عملی اقدامات کرے۔
جوہری معاہدے پر صرف یورپ کی دلچسبی کا اظہار کافی نہیں ہے
ایران کے وزیر خارجہ نےگزشتہ رات نیویارک پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو چاہئیے کہ وہ جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے سنجیدہ اور عملی اقدامات کرے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے محمد جواد ظریف نے جو اقوام متحدہ کی سماجی اور اقتصادی کونسل کی سالانہ نشست میں شرکت کرنے کیلئے کل نیویارک پہنچے کہا کہ جوہری معاہدے پر صرف یورپ کی دلچسبی کا اظہار کافی نہیں ہے بلکہ یورپ کو جوہری معاہدے کو بچانے کیلیے سرمایہ کاری کرنا ہوگا جس کا ہم نے ابھی تک مشاہدہ نہیں کیا ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ یورپی ممالک دعوے کر رہے ہیں کہ جوہری معاہدے کے تحفظ پر تیار ہیں جبکہ ہم نے ابھی تک یہ نہیں دیکھا ہے کہ وہ اس معاہدے کے تحفظ کیلیے سرمایہ کاری کریں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی جوہری معاہدے کے تحفظ کے لیے دلچسبی کا اظہار اور اس سمجھوتے میں سرمایہ کاری کرنے کے پختہ ارادے کے مابین کافی فاصلہ ہے۔
محمد جواد ظریف نے مزید کہا کہ جوہری معاہدہ امریکی خلاف ورزی کا شکار بن گیا اور امریکی خلاف ورزی صرف ایرانی جوہری معاہدے تک محدود نہیں ہے بلکہ امریکہ اکثر بین الاقوامی معاہدوں جیسے جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے (آئی این ایف) معاہدے، پیرس معاہدے، نفتا (Naphtha) اور یونیسکو کے معاہدوں سے علیحدہ ہوا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے  سے علیحدگی جوہری معاہدے کے بے اثر ہونے کی علامت نہیں بلکہ امریکی خلاف ورزی کی علامت ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ اقوام متحدہ  کی سیکورٹی کونسل اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کا انعقاد عالمی سطح میں امریکی تنہائی کی علامت ہے اس لئے کہ تمام نشستوں میں امریکی یکطرفہ پالیسیوں کی مذمت کی گئی اور اب عالمی برادری میں امریکہ کی واپسی کا وقت آیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcbf9bazrhb5zp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ