تاریخ شائع کریں2019 15 July گھنٹہ 13:30
خبر کا کوڈ : 429736

فرانس کی برسٹل ڈے کی پریڈ میں ہنگامی آرائی

میکرون کے ساتھ دیگر یورپی رہنما جرمن چانسلر انجیلا مرکل، نیدر لینڈ کے وزیراعظم مارک روٹ بھی موجود تھے
فرانس کے قومی دن برسٹل ڈے کی پریڈ کی خوبصورت اور منظم تقریبات کا اختتام پولیس اور مظاہرین کے مابین پر تشدد جھڑپوں پر ہوا
فرانس کی برسٹل ڈے کی پریڈ میں ہنگامی آرائی
فرانس کے قومی دن برسٹل ڈے کی پریڈ کی خوبصورت اور منظم تقریبات کا اختتام پولیس اور مظاہرین کے مابین پر تشدد جھڑپوں پر ہوا۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اتحاد کے مظاہرے کے لیے 9 یورپی افواج کے نمائندوں پر مشتمل پریڈ دیکھنے کے لیے فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کے ساتھ دیگر یورپی رہنما جرمن چانسلر انجیلا مرکل، نیدر لینڈ کے وزیراعظم مارک روٹ بھی موجود تھے۔ لیکن قومی دن کی تقریبات کا اختتام مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپوں پر ہوا جس نے یلو ویسٹ (زرد وردی) احتجاجی تحریک کی شدت کے دن یاد تازہ کردی۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس فائر کی جبکہ پریڈ دیکھنے والے تماشائیوں اور خوفزدہ غیر ملکی سیاحوں نے محفوظ مقامات پر پناہ لی۔
مظاہرین نے سیکیورٹی رکاوٹیں توڑیں، کچرا دانوں اور قابل منتقل ٹوائلٹس کو نذرِ آتش کردیا اس کے ساتھ وہ حکومت مخالف نعرے بھی لگا رہے تھے جیسے میکرون استعفیٰ دو۔
پیرس پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس کی مداخلت کی بدولت شاہراہ پر صورتحال معمول پر آگئی جبکہ پورے دن کے دوران 175 افراد کو حراست میں لیا گیا۔
https://taghribnews.com/vdcaeonyi49nu01.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ