تاریخ شائع کریں2019 14 July گھنٹہ 14:12
خبر کا کوڈ : 429567

پاکستان کو ریکوڈک کیس پر 5 ارب ڈالر کا جرمانہ

ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کی پاداش میں پاکستان پر 4 ارب 10 کروڑ روپے جرمانہ عائد
انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے سات سال پرانے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان پر 4 ارب 10 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا
پاکستان کو ریکوڈک کیس پر 5 ارب ڈالر کا جرمانہ
انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے سات سال پرانے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان پر 4 ارب 10 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کی پاداش میں پاکستان پر 4 ارب 10 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا جب کہ ایک ارب 87 کروڑ ڈالر سود بھی  ادا کرنا ہوگا، یہ رقم مجموعی طور پر 5 ارب 97 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔
ٹربیونل نے کل پاکستان کے خلاف 700 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ کی طرف سے معاہدہ منسوخ کرنے کی وجہ نامناسب ہے۔
ذرائع کے مطابق ریکوڈک کیس کے فیصلے سے وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ کردیا گیا ہے جس پر حکومت نے جرمانے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بہت جلد جرمانے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی تاہم پاکستان کی جانب سے نظرثانی کی اپیل کے فیصلے پر 2 سے 3 سال لگ سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق متنازع چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری نے ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کیا تھا جس پر 2012ء میں ٹیتھیان کمپنی نے ورلڈ بینک کے ٹربیونل میں پاکستان کے خلاف مقدمہ درج کردیا تھا، پاکستان 7 سال تک انٹرنیشنل ٹربیونل میں اپنا مقدمہ لڑتا رہا اور اب اس کا فیصلہ آیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcceoq0m2bqip8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ