QR codeQR code

طالبان کا جنگ کو جہاد قرار دینا آئین کی خلاف ورزی ہے

فضل ہادی مسلم یار نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا

11 Jul 2019 گھنٹہ 1:04

افغانستان کی سینیٹ کے چیئرمین نے دوحہ مذاکرات کے بیان کو اپنے ملک کے بنیادی آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان عوام اسے کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کریں گے


افغانستان کی سینیٹ کے چیئرمین نے دوحہ مذاکرات کے بیان کو اپنے ملک کے بنیادی آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان عوام اسے کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کریں گے۔
فضل ہادی مسلم یار نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ بیان کی شقوں میں افغانستان میں ایک نظام اسلامی کے قیام اور طالبان کی جنگ کو جہاد قرار دیا جانا افغانستان کے بنیادی آئین کے خلاف ہے۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان سے سوویت یونین کے انخلا کے بعد افغان عوام کا جہاد ختم ہو چکا ہے اور اس کے بعد کے اٹھارہ برسوں میں طالبان کے دہشت گردانہ حملوں کو جہاد ہرگز قرار نہیں دیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ قطر میں افغان گروہوں اور طالبان کی شمولیت سے اتوار اور پیر کو ایسی حالت میں مذاکرات ہوئے ہیں کہ ان مذاکرات میں حکومت کابل کا کوئی نمائندہ شامل نہیں رہا ہے۔


خبر کا کوڈ: 429090

خبر کا ایڈریس :
https://www.taghribnews.com/ur/news/429090/طالبان-کا-جنگ-کو-جہاد-قرار-دینا-آئین-کی-خلاف-ورزی-ہے

تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
  https://www.taghribnews.com