اسرائیل کے مطاہروں میں اسرائیل کو صہیونیوں سے آزاد کرانے کا مطالبہ
اسرائیل میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام لڑکے کی بہیمانہ ہلاکت کے بعد پر تشدد مظاہروں کا سل سلہجاری
اسرائیل میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام لڑکے کے بہیمانہ قتل کے بعد پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اسرائیل میں مقیم ایتھوپیا کے یہودیوں نے اسرائیل کو صہیونیوں سے آزاد کرانے کا مطالبہ بھی کردیا ہے
شیئرینگ :
اسرائیل میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام لڑکے کے بہیمانہ قتل کے بعد پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اسرائیل میں مقیم ایتھوپیا کے یہودیوں نے اسرائیل کو صہیونیوں سے آزاد کرانے کا مطالبہ بھی کردیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیل میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام لڑکے کی بہیمانہ ہلاکت کے بعد پر تشدد مظاہروں کا سل سلہجاری ہے۔ اسرائیل میں مقیم ایتھوپیا کے یہودیوں نے اسرائیل کو صہیونیوں سے آزاد کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صہیونیوں کے ظلم و جبر اور بربریت کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے ۔ پولیس کے مطابق پولیس افسر اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ کھیل کے میدان میں موجود تھا جب اس نے دیکھا کہ 2 افراد جھگڑ رہے ہیں تو اس نے اپنی شناخت کروائی ، جس کے بعد سلمان تیکاہ نامی سیاہ فام لڑکے نے ان پر پتھر پھینکے جس پر پولیس افسر نے خوفزدہ ہو کر اپنی زندگی بچانے کے لیے گولی چلادی جس سے وہ نوجوان زخمی ہوگیا اور بعد ازاں ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا۔تاہم عینی شاہدین نے پولیس کے اس مؤقف کو مسترد کردیا۔مذکورہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد اسرائیل کی سیاہ فام کمیونٹی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر آگئی، گذشتہ 5 روز سے جاری ان مظاہروں میں کاروں اور ٹائرز کو آگ لگائی گئی، ایمبولینسز کو نقصان پہنچایا گیا اور احتجاج کا یہ سلسلہ پورے اسرائیل میں پھیل گیا ہے۔ پولیس سینکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوگئے ہیں ، اسرائیل میں مقیم ایتھوپیا کے یہودیوں نے اسرائیل کو صہیونیوں سے آزاد کرانے کا نعرہ بھی لگا دیا ہے۔