تاریخ شائع کریں2019 5 July گھنٹہ 19:56
خبر کا کوڈ : 428151

فلسطینی علما نے سیاسی و اقتصادی مسائل کے حل پر زور دیا

لبنان میں فلسطین کی علما کونسل نے اپنے ایک اجلاس میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا
لبنان میں مقیم فلسطینی علما کی کونسل نے فلسطینی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تمام سیاسی و اقتصادی تعلقات منقطع کرتے ہوئے پورے مقبوضہ فلسطین میں انتفاضہ کا اعلان کرے
فلسطینی علما نے سیاسی و اقتصادی مسائل کے حل پر زور دیا
لبنان میں مقیم فلسطینی علما کی کونسل نے فلسطینی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تمام سیاسی و اقتصادی تعلقات منقطع کرتے ہوئے پورے مقبوضہ فلسطین میں انتفاضہ کا اعلان کرے۔
لبنان میں فلسطین کی علما کونسل نے اپنے ایک اجلاس میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بیت المقدس مسلمانوں کے قبلہ اول اور فلسطینی  دارالحکومت کی حیثیت سے باقی رہے گا، غاصب صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں نئی انتفاضہ شروع کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔پہلی انتفاضہ فلسطین، انیس سو ستّاسی میں شروع ہوئی تھی جسے انیس سو ترانوے میں اوسلو معاہدے پر دستخط کے بعد ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔اس کے بعد ستمبر دو ہزار سے دو ہزار پانچ تک دوسری انتفاضہ چلی اور دو ہزار پندرہ میں مسجدالاقصی کی بے حرمتی کئے جانے پر فلسطینیوں کی جانب سے شدید احتجاج شروع کیا گیا جسے انتفاضہ سوم کا نام دیا گیالبنان میں فلسطین کی علما کونسل نے استقامت و مزاحمت کو بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کا واحد راستہ قرار دیا اور عالم اسلام کے علما سے مطالبہ کیا کہ وہ فتوے جاری کر کے مسلم ملکوں کے ذریعے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے اور سینچری ڈیل کی حمایت کئے جانے کو حرام قرار دیں۔
https://taghribnews.com/vdcamany649nu61.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ