تاریخ شائع کریں2019 5 July گھنٹہ 16:37
خبر کا کوڈ : 428121

ایران پر یہ الزام نہیں لگایا جا سکتا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے
روس نے ایک بار پھر یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر پوری طرح سے عمل کیا ہے۔
ایران پر یہ الزام نہیں لگایا جا سکتا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی
روس نے ایک بار پھر یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر پوری طرح سے عمل کیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ ایران نے ایٹمی سرگرمیوں کو کم کرنے سے متعلق جو وعدہ کیا تھا وہ اس کا رضاکارانہ اقدام تھا اس لئے ایران پر یہ الزام نہیں لگایا جا سکتا کہ اس نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے-
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ایران کی نئی ایٹمی سرگرمیاں تشویش کا باعث نہیں ہیں کیونکہ سارے اقدامات آئی اے ای اے کی نگرانی میں انجام پا رہے ہیں-
ان کا کہنا تھا کہ ایران نے اپنے افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں اضافے کا فیصلہ تہران کے خلاف امریکی پابندیوں اور اقدامات کی وجہ سے کیا ہے-
آئی اے ای اے میں روسی مندوب میخائل الیانوف نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ این پی ٹی کے ممبر ممالک نچلی سطح کے افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں جتنا چاہیں اضافہ کر سکتے ہیں اور اس سلسلے میں کوئی بندش نہیں ہے، کہا کہ تہران  نے امریکا کی جانب سے ایرانی تیل پر غیرقانونی طریقے سے عائد کی گئی پابندی کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے افزودہ یورینیم کی سطح اور ذخیرے کی مقدار میں اضافہ کرے گا۔
https://taghribnews.com/vdchi6nkz23nizd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ