تاریخ شائع کریں2019 4 July گھنٹہ 17:09
خبر کا کوڈ : 428052

سعودی عرب کم سن بچوں کو فوجی کی طور پر استعمال کررہا ہے

فوج میں بھرتی کرنے والے ملکوں کی فہرست سے سعودی عرب کا نام حذف کرنے کے بارے میں احتجاج
انسانی اسمگلنگ کی سالانہ رپورٹ میں کمسن بچوں کو فوج میں بھرتی کرنے والے ملکوں کی فہرست سے سعودی عرب کا نام حذف کرنے کے بارے میں احتجاج کیا ہے
سعودی عرب کم سن بچوں کو فوجی کی طور پر استعمال کررہا ہے
امریکی سینیٹ کے بعض ارکان نے وزیر خارجہ پمپیئو کو خط ارسال کر کے انسانی اسمگلنگ کی سالانہ رپورٹ میں کمسن بچوں کو فوج میں بھرتی کرنے والے ملکوں کی فہرست سے سعودی عرب کا نام حذف کرنے کے بارے میں احتجاج کیا ہے۔
امریکی سینیٹ کے ارکان نے اس خط میں وزیر خارجہ پمپیو سے سعودی عرب کا نام بچوں کو فوجیوں کے طور پر استعمال کرنے والے ملکوں کی فہرست سے نکالنے کا سبب دریافت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کا نام اس فہرست سے ایک ایسے وقت نکالا گیا ہے جب اس کا نام ان ملکوں کی  لیسٹ میں شامل ہے جو انسانی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنے کی مہم میں ناکام رہے ہیں-
خط میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام دو ہزار آٹھ کے اس قانون کے منافی ہے جس میں بچوں کو فوجیوں کے طور پر استعمال کرنے سے روکا گیا تھا-
امریکی سینیٹروں نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے انسداد اور نگرانی کرنے والے دفتر نے سعودی عرب کے ذریعے بچوں کو فوجیوں کے طور پر استعمال کرنے کے بارے میں اطلاعات جاری کی ہیں اور کہا ہے کہ سعودی عرب نے یمن میں جنگ کے لئے ایسے فوجیوں کو بھیجا ہے جو بچوں کو جنگ میں بھیجتے ہیں-
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بھی لکھا ہے کہ یمن کی جنگ میں اب تک سیکڑوں بچے مارے جا چکے ہیں-
https://taghribnews.com/vdcamanyu49nuw1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ