تاریخ شائع کریں2019 21 June گھنٹہ 20:02
خبر کا کوڈ : 426073

صدر ٹرمپ امریکی کانگریس کی شدید تنقید کا شکار

کانگریس کے کئی ارکان کو ایران کے خلاف کسی بھی مہم جوئی کی بابت سخت انتباہ دینے پر مجبور کردیا ہے
امریکی جاسوس طیارے کو مار گرائے جانے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ردعمل نے کانگریس کے کئی ارکان کو ایران کے خلاف کسی بھی مہم جوئی کی بابت سخت انتباہ دینے پر مجبور کردیا ہے
صدر ٹرمپ امریکی کانگریس کی شدید تنقید کا شکار
امریکی جاسوس طیارے کو مار گرائے جانے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ردعمل نے کانگریس کے کئی ارکان کو ایران کے خلاف کسی بھی مہم جوئی کی بابت سخت انتباہ دینے پر مجبور کردیا ہے۔
ایران کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے امریکی ڈورن طیارے کو مار گرائے جانے کے بعد صدر ٹرمپ کے اس ٹوئٹ کے بعد کہ " ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے، سینئیر سینیٹر برنی سینڈرز نے کڑی نکتہ چینی ہے۔ٹرمپ کے ٹوئٹ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ امریکہ کو خطے میں نہ ختم ہونے والی اور آئین کے منافی کسی جنگ کا باعث بننے کے بجائے ایران سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔امریکی ایوان نمائندگان کی رکن ایلھان عمر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ جنگ عراق کی طرح، جارح قوتیں ایک بار پھر بے بنیاد بہانے سے جنگ کانقارہ بجانے میں مصروف ہیں، جس میں بچوں کی جانیں جائیں گی اور امریکیوں کی بھی جانیں جائیں گی اور دنیا کا امن مزید تباہ ہوجائے گا۔دوہزار بیس کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ کی ایک نامزد امیدوار سینیٹر ایلزبتھ وارِن نے بھی تہران واشنگٹن کشیدگی کے بارے میں ٹوئٹ کیا ہے کہ ٹرمپ اس بحران کے ذمہ دار ہیں اور ٹوئٹ کے ذریعے ان کی گستاخانہ خارجہ پالیسی نے، اس بحران کی شدت میں مزید اضافہ کردیا ہے۔نیویارک سے ایوان نمائندگان کی رکن الیگزینڈریا اوکاسیوکارٹِز نے ایران کے حوالے سے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کا جنگ پسند ٹولہ ہمیں ایک اور فوجی جنگ میں کھینچنے کی کوشش کر رہا ہے جو انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔ایوان نمائندگان کی ایک اور سینیئر رکن تلسی گیبرڈ نے ٹرمپ کے ایران مخالف موقف پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے واشنگٹن سے ایٹمی معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب امریکہ میں ڈرون طیاروں کے فوجی استعمال کی ماہر الرِک فرانک نے جدید ترین امریکی جاسوس طیارے کی تباہی کو المناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا خیال یہ تھا کہ گلوبل ہاک کو نشانہ نہیں بنایا جاسکتا لیکن یہ تصور غلط ثابت ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ ایران نے دنیا کے سب سے بڑے اور مہنگے ترین فوجی ڈرون کو مار گرایا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ اس واقعے کے بعد امریکہ کی ساکھ برباد ہوگئی ہے۔ایران کے علاقے ہرمزگان کی حدود میں داخل ہونے والے امریکی ڈرون طیارے گلوبل ہاک کی تباہی کےفورا بعد  امریکی حکام نے پہلے تو اس سے انکار کیا لیکن آخر کار سرکاری سطح پر اپنے ڈرون کی تباہی کا اعتراف کرلیا۔گلوبل ہاک دنیا میں استعمال ہونے والا سب سے بڑا ڈرون طیارہ ہے جو انتہائی بلندی پر پرواز کرتا ہے اور ماہرین کے مطابق اس طیارے کو مار گرایا جانا انتہائی اعلی درجے کی فوجی طاقت اور ٹیکنالوجی کی نشاندھی کرتا ہے۔درایں اثنا بعض امریکی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے ایمرجنسی کورٹ میں اعلی امریکی عہدیداروں اور ایوان نمائندگان کے سینیئر ارکان کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے بعض حساس مقامات پر حملے کا حکم جاری کردیا تھا جسے آخری لمحوں میں منسوخ کردیا گیا۔زیادہ تر امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے انتہا پسند مشیر جان بولٹن،  پچھلے کئی گھنٹے تک وزیر خارجہ مائک پومپیو اور کابینہ کے دیگر انتہا پسند ارکان کے ساتھ مل کر کشیدگی میں اضافے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف اعلی ترین سطح پر بلکہ رہبرانقلاب اسلامی  کی زبان مبارک سے بارھا تاکید کرچکا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کے ساتھ جنگ کا ارادہ نہیں رکھتا اور نہ ہی جنگ میں پہل کرے گا لیکن ملک کی ارضی سالمیت کا دفاع اور جغرافیائی سرحدوں کا تحفظ ہماری ریڈ لائن ہے اور اس کی خاطر ہم امریکی ڈرون طیارے کو بھی مار گرائے جانے سے گریز نہیں کریں گے۔یہاں اس بات کی یاد دھانی بھی ضروری ہے کہ دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس، دو سوملین ڈالر مالیت کے امریکی جاسوس طیارے کی تباہی نے ثابت کردیا ہے کہ اسلامی جہموریہ ایران قومی مفادات کے دفاع کے لیے انتہائی اعلی سطح کی توانائی کا مالک ہے اور امریکہ کے شدید ترین حملوں کا بھی مناسب جواب دینے کے طاقت رکھتا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcbz0bafrhb5gp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ