تاریخ شائع کریں2019 20 June گھنٹہ 15:52
خبر کا کوڈ : 425948

خاشقجی قتل کیس کی تحقیقاتی رپورٹ پر سعودی عرب بوکھلاہٹ کا شکار

سعودی عرب کے مشیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا
سعودی عرب کے مشیر خارجہ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ پر شدید برہمی اور غصہ کا اعلان کیا ہے
خاشقجی قتل کیس کی تحقیقاتی رپورٹ پر سعودی عرب بوکھلاہٹ کا شکار
سعودی عرب کے مشیر خارجہ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ پر شدید برہمی اور غصہ کا اعلان کیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے مشیر خارجہ عادل الجبیر نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ پر شدید برہمی اور غصہ کا اعلان کیا ہے۔ عادل الجبیر نےاقوام متحدہ کی خاشقجی کے قتل سے متعلق تحقیقاتی کمیشن کی سربراہ  اگنیس کیلا مارڈ کی رپورٹ کو غلط قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ خاشقجی کے قتل سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی میں سکیورٹی کونسل کے پانچ رکن ممالک کے نمائندوں کے علاوہ ترکی موجود ہیں جبکہ خاشقجی کے قتل سے متعلق صرف سعودی عدلیہ کو اپنا نظریہ بیان کرنے کا حق ہے۔واضح رہے کہ  اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے،جس میں سعودی عرب کے خونخوار ولی عہد محمد بن سلمان کو خاشقجی کے بہیمانہ اور مجرمانہ قتل کا ذمہ دار قراردیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور دیگر سینئر سعودی عہدیدارسعودی  صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ ماورائے عدالت قتل سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر اور تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ اگنیس کیلامارڈ نے مختلف ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی ولی عہد جب تک یہ ثابت نہیں کردیتے کہ وہ جمال خاشقجی کے قتل کے ذمہ دار نہیں، سعودی عرب پر عائد کی گئی پابندیوں میں توسیع کرتے ہوئے ولی عہد محمد بن سلمان اور ان کے ذاتی اثاثوں کو بھی پابندی کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ اگنیس کیلامارڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جمال خاشقجی دانستہ، منصوبہ بندی کے تحت ماورائے عدالت قتل کا شکار ہوئے ہیں عالمی انسانی حقوق کے قانون کے تحت جس کا ذمہ دار سعودی عرب ہے۔
https://taghribnews.com/vdcbasbawrhb59p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ