ایٹمی معاہدے کا تحفظ اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے
تمام ممالک کو چاہئے کہ اس بین الاقوامی معاہدے کے دائرے میں اپنے تمام وعدوں پر عمل کریں
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ایٹمی معاہدے کا تحفظ اور اس پر عمل درآمد کئے جانے کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے
شیئرینگ :
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ایٹمی معاہدے کا تحفظ اور اس پر عمل درآمد کئے جانے کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ممالک کو چاہئے کہ اس بین الاقوامی معاہدے کے دائرے میں اپنے تمام وعدوں پر عمل کریں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے قرقیزستان کے دارالحکومت بیشکیک میں ایس سی او کے سربراہی اجلاس میں ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے نتائج پر خبردار کیا۔
انھوں نے کہا کہ اس بین الاقوامی معاہدے سے امریکہ کے یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار کرنے سے نہ صرف یہ کہ علاقہ غیر مستحکم ہوا بلکہ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر پابندی کا نظام بھی تعطل سے دوچار ہو گیا۔
ولادیمیر پوتن نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے چیئرمین ملک کی حیثیت سے روس اس بات کی کوشش کرے گا کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کے دائرے میں تمام رکن ممالک اپنے وعدوں پر کریں اور روس اسی کو درست اور منطقی طریقہ سمجھتا ہے۔
روسی صدر نے اپنی تقریر میں یوریشیا اقتصادی یونین پر مبنی یوریشیا علاقے میں شراکت داری کی توسیع اور ون بیلٹ ون روڈ کے منصوبے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ یہ شراکت داری سیاسی و اقتصادی خودپسندی سے ہٹ کر ہونی چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ شام میں دہشت گردی کے خلاف مہم کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف مہم میں شامی حکومت کے ساتھ روس کی مدد کے بعد شام میں دہشت گرد گروہوں کو شکست ہوئی ہے۔
ولادیمیر پوتن نے اسی طرح شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں سے اپیل کی کہ وہ شام میں میں کیمیائی و جراثیمی ہتھیاروں پر دہشت گردوں کی دسترسی روکنے کی کوشش کریں۔
روسی صدر نے اسی طرح شنگھائی تعاون تنظیم کی کامیاب توسیع اور علاقائی سطح پر اس تنظیم کے مواقف اور مضبوط پوزیشن کا خیرمقدم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بیشکیک اجلاس کے بعد روس اس تنظیم کا آئندہ ادواری چیرمین ملک بن جائے گا۔