تاریخ شائع کریں2019 24 May گھنٹہ 20:30
خبر کا کوڈ : 421735

ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان کی فوجی سربراہ سےملاقات کی

جواد ظریف اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا کے درمیان ہونے والے ملاقات
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر خارجہ اور بری فوج کے سربراہ سے الگ الگ ملاقات کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان کی فوجی سربراہ سےملاقات کی
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر خارجہ اور بری فوج کے سربراہ سے الگ الگ ملاقات کی۔
 وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا کے درمیان ہونے والے ملاقات میں تعاون اور تفاہم کی بنیاد پر دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ، مشترکہ سرحدوں کی سیکورٹی کی اہمیت اور دہشت گردی کے خلاف مہم  تیز کرنے کی ضرورت پر زور اور اہم ترین علاقائی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
 ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کے ساتھ بھی ملاقات اور گفتگو کی۔
 ظریف اور قریشی نے تہران اور اسلام آباد کے درمیان اچھے اور تعمیری تعلقات پر اطیمنان کا اظہار اور خطے کی تازہ ترین تبدیلیوں کے بارے میں باہمی صلاح مشورے کا سلسلہ جاری رکھنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور سینیٹ کے چیرمین صادق سنجرانی سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف ایشیائی ملکوں سے صلاح مشورے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے جمعرات کی شب پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچے تھے۔
ایران نے وزیر خارجہ نے اپنے ایشیائی دورے کا آغاز بارہ مئی کو ترکمانستان سے کیا تھا جس کے بعد وہ ہندوستان، جاپان اور چین بھی گئے تھے۔
جمعرات کو اسلام آباد پہنچنے کے فوراً بعد ایئرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے کی پیچیدہ صورتحال کے بارے میں ہمسایہ ملکوں کے ساتھ صلاح و مشورہ انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے ایران اور چین کے خلاف امریکہ کی جانب سے مسلط کردہ پابندیوں کے بارے میں کہا کہ اگر عالمی برادری نے اس صورتحال کا مقابلہ نہ کیا تو پھر عالمی نظام ایسے لوگوں کے ہاتھ میں چلا جائے گا جو کسی بھی قانون کے پابند نہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایران کے ہمسایہ اور دنیا بھر کے ممالک مل کر عالمی سلامتی اور اپنے مفادات کے تحفظ کی خاطر امریکی پابندیوں کا مقابلہ کریں۔
 انہوں نے واضح کیا کہ مغربی ایشیا کا خطہ دشوار صورتحال سے گزر رہا ہے اور خطرناک اقدامات کیے جارہے ہیں جنہیں دیکھتے ہوئے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ صلاح و مشورے ضروری ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcbf8basrhb5zp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ