تاریخ شائع کریں2019 20 May گھنٹہ 18:48
خبر کا کوڈ : 421100

راہول گاندھی نے الکشن کمیشن کو جانبدار قرار دے دیا

کانگریس صدر راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے آج کہا
کانگریس صدر راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے آج کہا کہ اس لوک سبھا انتخابات میں اس کی سرگرمی شروع سے مشتبہ رہی ہے
راہول گاندھی نے الکشن کمیشن کو جانبدار قرار دے دیا
متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کی چیرپرسن سونیا گاندھی نےاتحادیوں اور معاون جماعتوں کے رہنماؤں کی میٹنگ 24 مئی کو بلائی ہے ۔ اس میٹنگ میں انتخابی نتائج کے بعد کی صورت حال کے مطابق پیدا ہونے والے سیاسی ماحول پر غور کیا جائے گا۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے آج کہا کہ اس لوک سبھا انتخابات میں اس کی سرگرمی شروع سے مشتبہ رہی ہے اور پورے انتخابات میں اس نے جو کردار ادا کیا اسے پورے ملک نے دیکھا اور اس سے واضح ہو گیا ہے کہ کمیشن اب غیرجانبدار نہیں رہا۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا "الیکشن کمیشن نے انتخابی بانڈ اور ای وی ایم سے لے کر انتخابی پروگرام میں جوڑتوڑ کرنے، نمو ٹی وی، 'مودی سینا' اور اب کیدارناتھ ڈرامہ تک مسٹر مودی اور ان کی ٹیم کے سامنے خودسپردگی کی ہے اور ملک کے عوام نے اسے واضح طور سے دیکھا ہے۔ الیکشن کمیشن پہلے بے خوف اور غیر حانبدار تھا۔ اب اس میں وہ بات نہیں ہے.
کانگریس کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کردار ہونے والے انتخابات میں مشکوک رہا ہے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف پارٹی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی 11 شکایات درج کرائی تھیں لیکن کمیشن نے ان پر غور نہیں کیا۔ پارٹی جب یہ معاملہ سپریم کورٹ لے گئی تو کمیشن نے مسٹر مودی کو کلین چٹ دے دی۔
در ایں اثناء ہندوستان میں نئی ​​حکومت کے قیام کی کوششوں کی گہما گہمی کے درمیان تقریباً سات مرحلے کی پولنگ کے اختتام کے بعد سروے (ایگزٹ پول) نے سترہویں لوک سبھا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی پھر مرکز میں حکومت بننے کا دعوی کیا ہے حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ بی جے پی اکیلے 272 کا عدد پار کر سکے گی یا نہیں۔
لوک سبھا کی 543 میں سے 542 نشستوں کے لئے ہونے والی پولنگ کے بعد کے نو سروے رپورٹوں میں سے آٹھ میں این ڈی اے کی واضح اکثریت کے ساتھ دوبارہ اقتدار میں آنے کا اندازہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ کانگریس کی قیادت والے متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کو اکثریت سے بہت دور دکھایا گیا ہے۔
این ڈی اے کو کم از کم 231 سے 333 نشستیں، یو پی اے کو 62 سے 164 نشستوں اور دیگر جماعتوں کو 94 سے 159 تک نشستیں حاصل کرنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdchvznkv23nizd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ