بھارت نے نیوزی لینڈ سانحہ پر مذمتی بیان میں مسجد کا لفظ استعمال نہیں کیا
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ کی مساجد میں مسلمانوں پر دہشت گردی کے حملے پر بھارت کی جانب سے کی گئی مذمت پر تنقید کردی
شیئرینگ :
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ کی مساجد میں مسلمانوں پر دہشت گردی کے حملے پر بھارت کی جانب سے کی گئی مذمت پر تنقید کردی۔
مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان اخبار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ کی مساجد میں مسلمانوں پر دہشت گردی کے حملے پر بھارت کی جانب سے کی گئی مذمت پر تنقید کردی۔ اپنے 3 روزہ دورہ چین کے دوران پاکستانی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا نئی دہلی میں اتنا حوصلہ نہیں ہوا کہ وہ حملے کی مذمت میں مسلمان یا مسجد کا الفاظ استعمال کرے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر خدانخواستہ مندر پر حملہ ہوتا تو پاکستان بھارت کے ساتھ کھڑا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے، بھارت کو خدشہ ہے کہ پاکستان سے مذاکرات میں ان کو انتخابات میں نقصان ہوسکتا ہے۔ اپنی گفتگو کے دوران وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا نے کرتارپور راہداری کھولنے کے عمل کو سراہا اور اسے کرتارپور جذبے کا نام دیا۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ جمعہ کے روز النور مسجد اور لِین ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔ اس افسوسناک واقعے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔