تاریخ شائع کریں2019 17 March گھنٹہ 19:37
خبر کا کوڈ : 409584

خاشقجی قتل کیس کے باعث سعودی عرب کا اصلی چہرہ سامنے آیا

امریکی یونیورسٹی جارج ٹاؤن کی پروفیسر شیریں ہینٹر کا کہنا تھا
امریکی یونیورسٹی جارج ٹاؤن کی پروفیسر شیریں ہینٹر کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بعد خطے میں سعودی عرب کا اثرو نفوذ بہت کم ہوگیا ہے
خاشقجی قتل کیس کے باعث سعودی عرب کا اصلی چہرہ سامنے آیا
امریکی یونیورسٹی جارج ٹاؤن کی پروفیسر شیریں ہینٹر کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بعد خطے میں سعودی عرب کا اثرو نفوذ بہت کم ہوگیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں امریکی یونیورسٹی جارج ٹاؤن کی پروفیسر شیریں ہینٹر کا کہنا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل مشرق وسطی میں اس کے لئے اہم حادثہ تھا اور جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بعد سعودی عرب کے حکام خاص طور پر سعودی عرب کے ولیعہد کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے نمایاں ہوگیا اور خطے میں سعودی عرب  کی ساکھ بھی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کی طرف سے سعودی عرب کی حمایت خود مغربی ممالک کے لئے مسئلہ بن رہی ہے مغربی ممالک خود سعودی عرب کی وجہ سے بدنام ہورہے ہیں کیونکہ مغربی ممالک کو دو میں سے ایک کام کرنا پڑےگا یا انھیں انسانی حقوق اور جمہوریت کی حمایت کرنی پڑےگی  یا پھر سعودی عرب کے ڈکٹیٹر نظام کی حمایت جاری رکھنی پڑےگی انہوں نےکہا کہ مغربی ممالک کو اب سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو محدود رکھنا پڑےگا۔
https://taghribnews.com/vdcjohexxuqeyiz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ